زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ کسانوں اور حکومت کے مابین آٹھ دور کی بات چیت ہو چکی ہے، لیکن اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے۔ دریں اثنا سپریم کورٹ پیر کے روز نئے زرعی قوانین کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستوں اور دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے مظاہرے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کرے گی۔
چونکہ مظاہرین کاشت کار تنظیموں اور حکومت کے مابین تعطل جاری ہے، سپریم کورٹ پیر کے روز نئے زرعی قوانین اور مظاہروں کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
سات جنوری کو مرکز اور کسان تنظیموں کے مابین آٹھویں دور کی ہونے والی بات چیت میں کوئی حل نہیں نکلا تھا کیونکہ مرکز نے متنازعہ قانون کو منسوخ کرنے سے انکار کردیا تھا، جبکہ کسان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ آخری سانس تک لڑنے کے لیے تیار ہیں اور ان کی گھر واپسی قانون کی واپسی کے بعد ہی ہوگی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ کے ذریعہ پیر کو ہونے والی سماعت اہم ہے کیونکہ مرکز اور کسان رہنماؤں کے مابین اگلی میٹنگ 15 جنوری کو طے پائی ہے۔
مرکزی حکومت نے گذشتہ سماعت میں عدالت کو بتایا تھا کہ اس کے اور کسان تنظیموں کے مابین تمام معاملات پربحن خوبی بات چیت جاری ہے اور امکان ہے کہ فریقین مستقبل قریب میں کسی حل تک پہنچ جائیں گے۔