سپریم کورٹ نے اڈانی پاور (مندرا) لمیٹڈ اور گجرات توانائی وکاس نگم لمیٹڈ (جی یو وی این ایل) کے درمیان 2,000 میگاواٹ بجلی کی فراہمی اور 10,000 کروڑ روپے کے نقصان تلافی کے تنازع میں متعلقہ فریقوں کےباہمی 'سمجھوتہ دستاویز کومنظوری دینے کے ساتھ ہی منگل کو اس معاملے کا نپٹارہ کردیا۔SC Accept Settlement Between Adani Power and GUVNL
چیف جسٹس این۔ وی رمنا، جسٹس یو یو للت، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت، اٹارنی جنرل کے۔ کی وینوگوپال کی آئینی بینچ نے اٹارنی جنرل کے کے وشنو گوپال ورما اور متعلقہ فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ان کی عرضی قبول کرلی۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں حتمی قانونی تدبیر یعنی کیوریٹیو پٹیشن کو نمٹا دیا گیا ہے۔
کیوریٹیو پٹیشن جی یو این ایل نے دائر کی تھی۔ اڈانی پاور نے 10,000 کروڑ روپے کے معاوضے کا دعویٰ کیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔اڈانی نے 3 جنوری کے 'سمجھوتہ دستاویز میں 10,000 کروڑ روپے کے معاوضے کو ترک کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ کمپنی نے 2 فروری 2007 کو بجلی کی خریداری کا معاہدہ ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔