نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی میونسپل کارپوریشن میں 'ایلڈرمین' اراکین کی تقرری کو چیلنج کرنے والی کیجریوال حکومت کی ایک عرضی پر بدھ کو یہاں لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو نوٹس جاری کیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پارڈی والا کی بنچ نے عام آدمی پارٹی (آپ) حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی اور ایڈوکیٹ شادان فراست کے دلائل سننے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو اپنا موقف پیش کرنے کا حکم پاس کیا ہے۔
عرضی میں دہلی حکومت کے 3 اور 4 جنوری 2023 کے احکامات اور دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) میں 10 نامزد ارکان یعنی ایلڈرمین کی تقرری سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے یہ تقرریاں وزراء کی کونسل کے مشورے اور مدد پر نہیں بلکہ اپنی پہل پر کی تھیں۔پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ '1991 میں آرٹیکل 239اے اے کے اثر میں آنے کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایلڈرمین کی تقرری لیفٹیننٹ گورنر نے مکمل طور پر منتخب حکومت کو نظرانداز کرتے ہوئے کی ہے۔ تقرری کے اس فیصلے سے ایک غیر منتخب دفتر کو اختیار حاصل ہوگیا ہے جو ایک منتخب حکومت سے منسلک ہے۔' سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 10 اپریل کو کرے گی۔