اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرننس UN Special Rapporteur on Minority نے بھارت میں سوشل میڈیا ایپ 'سلی ڈیلز' کے ذریعے مسلم خواتین کو ہراساں کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' ان کی مذمت کی جانی چاہیے اور ایسے واقعات کے خلاف جلد از جلد قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
اقلیتوں کے مسائل پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرننس نے ٹویٹر پر بھارت میں اقلیتوں کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلم خواتین کو سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ہراساں کیا جارہا ہے اور ان کی بولی لگائی جارہی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ان واقعات کے سامنے آتے ہی ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اقلیت کے تمام انسانی حقوق کو یکسا طور پر تحفظ فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے۔'
بتادیں کہ گذشتہ برس دسمبر کو اتراکھنڈ کے ہریدار میں منعقدہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ مبینہ طور پر دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی کی کال دی گئی تھی جس پر سو سائٹی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں عرضی بھی داخل کی گئی ہے جس پر سپریم کورٹ کا نے اتراکھنڈ اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
وہیں دوسری جانب یکم جنور کو کہ 'بلی بائی ایپ' پر سیکڑوں مسلم خواتین کی بولی لگائے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں سول سوسائٹی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایپ Bulli Bai app کے بنانے والے کے خلاف کارروائی کا Demand Action Against 'Bulli Bai مطالبہ کیا۔ تاہم لوگوں کا کہنا تھا کہ' اس قبل ' سلی ڈیلز' پر کارروائی نہ ہونی کی وجہ سے شرپسندوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اسی لیے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری بار ایسا معاملہ سامنے آیا ہے۔