نئی دہلی/ اندور:'سلی ڈیلز' ایپ معاملے میں کلیدی ملزم کو عدالت نے چار دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ دہلی پولیس نے اتوار کو مسلم خواتین کے خلاف قابل اعتراض ایپ بنانے کے الزام میں مدھیہ پردیش کے اندور سے اومکاریشور ٹھاکر Sulli Deals App Creator Aumkareshwar Thakur نام کے ایک شخص کو گرفتار کیا۔
اس معاملے میں کارروائی کرنے والی پولیس Delhi Police on Sulli Deals App نے بتایا کہ 'سلی ڈیلز' ایپ کیس میں یہ پہلی گرفتاری ہے۔ اس موبائل ایپلیکیشن پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصاویر ان کی منظوری کے بغیر 'نیلامی' کے لیے رکھی گئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم اومکاریشور ٹھاکر (26) نے اندور میں واقع آئی پی ایس اکیڈمی سے بی سی اے کیا ہے اور وہ نیویارک سٹی ٹاؤن شپ کا رہنے والا ہے۔
پولیس کے مطابق عدالت نے ملزم کو چار دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم اومکاریشور ٹھاکر ایک ویب سائٹ بنانے والی کمپنی چلاتا ہے۔ اس کے پاس 7-8 ٹویٹر ہینڈل تھے اور وہ ٹوئٹر پر ایک گروپ کا حصہ تھا جس کے 8-12 ممبر تھے۔
دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) کے پی ایس ملہوترا نے کہا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ٹوئٹر پر ایک ایسے گروپ کا رکن ہے جس کا استعمال مسلم خواتین کو بدنام کرنے اور انہیں 'ٹرول' کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Muslim Women reaction on Bulli Bai: سلی اور بلی ایپ پر مسلم خواتین کا ردعمل
- Bulli Bai App, Engineering Student Arrested: انجینئرنگ کا طالب علم بنگلور میں گرفتار
پولیس افسر نے بتایا کہ "اس نےگٹ ہب پر کوڈ تیار کیا۔ گروپ کے تمام ممبران کو گٹ ہب تک رسائی حاصل تھی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایپ شیئر کی تھی۔ مسلم خواتین کی تصاویر گروپ کے ارکان نے اپ لوڈ کی تھی۔
جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ملزم ایٹ دی ریٹ گینگیسین ہینڈل استعمال کر تے ہوئے جنوری 2020 میں ٹریڈ مہاسبھا کے نام سے ٹوئٹر پر گروپ جوائن کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ گروپ میں مختلف مباحثوں کے دوران اراکین نے مسلم خواتین کو ٹرول کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈی سی پی نے کہا، ’’کلیدی ملزم نے تسلیم کیا کہ اس نے گٹ ہب پر کوڈ/ایپ بنائی تھی۔ قابل اعتراض ایپ سلی ڈیلز پر ہنگامہ آرائی کے بعد اس نے اس سے متعلق تمام مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا تھا۔