انقرہ: ریکٹر اسکیل پر 7.8 کی شدت کے زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباً پانچ ہزار تک پہنچ گئی ہے اور تقریباً 15 ہزار سے زائد دیگر زخمی ہو گئے۔ ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (AFAD) کے مطابق، ترکیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 3,549 ہو گئی ہے۔ اے ایف اے ڈی نے مزید کہا کہ زلزلے سے کم از کم 9,733 زخمی بھی ہوئے اور 3,471 عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ ایجنسی نے مزید بتایا کہ اب تک 120 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ جب کہ شام میں 1,602 افراد ہلاک ہوئے۔ دونوں پڑوسی ممالک کے حکام کو ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کئی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں اور ملبے کے ڈھیر تلے بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔
پیر کو جنوب مشرقی ترکیہ میں ابتدائی 7.8 شدت کا زلزلہ آنے کے بعد کئی آفٹر شاکس کے درمیان 7.6 اور 6 شدت کا بھی زلزلہ آیا۔ پہلے زلزلے کا مرکز ترکیہ کے شہر غازیانتپ کے قریب 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا جہاں صبح 4.17 بجے آنے والے طاقتور زلزلے کے جھٹکے لبنان اور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔ ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ اس مہلک زلزلے سے 10 شہر متاثر ہوئے ہیں۔ جب کہ شام کے نائب وزیر صحت احمد دمیریہ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے عام ہنگامی منصوبے بنائے گئے ہیں اور نجی اسپتالوں کو زخمیوں کے علاج کے لیے کہا گیا ہے۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے احتیاطی اقدام کے طور پر ریلوے نیٹ ورک کے پلوں اور پٹریوں کے معائنے تک ریل ٹریفک کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے دعا گو ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہم جلد از متحد ہو کرکے جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ اس آفت سے نکل آئیں گے۔ زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے