چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جج اے ایس بوپنا اور جج وی راماسبرامنیم پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار کے وکیل سے کہاکہ' وہ اس معاملے میں مزید تحقیق کریں۔
مرکزی قوانین کے خلاف ریاستی مقننہ قرارداد منظور کرسکتی ہے یا نہیں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ' آپ بڑے پیمانہ پر مطالعہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت عظمی نے اس معاملے پر چار ہفتے کے لئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
عرضی میں کہا گیا کہ' کیا ریاستی مقننہ قرارداد منظور کرکے ساتویں شیڈول کے تحت مرکز کے بنائے ہوئے قوانین کی تنقید کرسکتا ہے۔ کیا آئینی دائرے میں ایسا ہوسکتا ہے؟۔
دراصل شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور تین نئے زرعی فوانین کے خلاف کچھ ریاستوں کی اسمبلیوں قرارداد منظور کی گئی تھیں۔