مغربی بنگال حکومت نے جنوبی کولکتہ کے تمام اضلاع کے مجسٹریٹ اور پولیس انتظامیہ کو بنگال بہار آبی سرحد پر کڑی نظر ہدایت دی۔
مغربی بنگال سکرٹریت بلڈنگ نبنو میں چیف سکریٹری الاپن بنرجی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ریاست بہار کے بکسر میں حالیہ دنوں میں جو کچھ ہوا اس کا اثر بنگال پر بھی پڑ سکتا ہے۔
ندی سے لاشیں بہہ کر بنگال میں داخل ہونے کا خدشہ ریاستی حکومت نے مالدہ ، مرشدآباد سمیت دیگر اضلاع کے مجسٹریٹس کو آگاہ کیا ہے کہ بہار سے لاشیں بہہ کر بنگال میں آ سکتی ہیں ، اس پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ندی کے ذریعہ بہہ کر بنگال میں داخل ہو سکتی ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو ہمارے لئے نئی مصیبت ہو سکتی ہے۔چیف سکریٹری کا کہنا ہے کہ اس سے مالدہ ضلع کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا امکان ہے۔اس سے قبل بھی ایک دفعہ لاشیں بہتے ہوئے بنگال میں داخل ہو گئی تھی۔
اس سے نہ جانے کتنے لوگ متاثر ہوں گے کچھ پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس انتظامیہ کو مستعد رہنے اور ندی پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بہار کے بکسر میں ندی میں اچانک درجنوں لاشیں ترتی نظر آئی تھی جس سے دہشت پھیل گئی تھی۔ تفتیش کے بعد پتہ چلا تھاکہ کورونا وائرس کے شکار مریضوں کی لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے بجائے ندی میں پھینک دی گئی تھی۔