نئی دہلی: وزارت کھیل نے اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ کی جانب سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ اور کوچز کے خلاف خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا نوٹس لیا ہے۔ وزارت کھیل نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) سے اگلے 72 گھنٹوں کے اندر وضاحت طلب کی ہے۔ ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈلسٹ وینیش، اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت 30 سے زیادہ پہلوانوں نے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ اس موقع پر ونیش نے کہا کہ مجھے برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا، میں نے خودکشی کا بھی سوچا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر اور قومی کیمپ کے کچھ کوچز نے خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میں کل زندہ رہوں گی یا نہیں۔ ہم نے کئی بار کیمپ کو لکھنؤ سے دور منتقل کرنے کی درخواست کی ہے، کیونکہ وہاں خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کرنا آسان ہوتا ہے۔
جنتر منتر پر احتجاج کے چند گھنٹے بعد وزارت کھیل نے ایک بیان میں واضح کیا کہ اگر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا اگلے تین دنوں کے اندر جواب نہیں دیتا ہے، تو وہ نیشنل اسپورٹس ڈویلپمنٹ کوڈ، 2011 کی دفعات کے تحت فیڈریشن کے خلاف کارروائی شروع کرے گی۔ وزارت کھیل نے کہا کہ آج دہلی میں اولمپک اور کامن ویلتھ گیمز کے تمغہ جیتنے والے پہلوانوں سمیت کئی پہلوانوں کے الزامات پر ڈبلیو ایف آئی سے وضاحت طلب کی ہے۔ ڈبلیو ایف آئی کو بھیجے گئے خط میں وزارت نے کہا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ہے، اس لیے وزارت نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ احتجاج کے دوران وزارت نے خواتین پہلوانوں کے لیے آنے والا ریسلنگ کیمپ بھی منسوخ کر دیا ہے۔ خواتین کی قومی کشتی کا تربیتی کیمپ 18 جنوری 2023 سے لکھنؤ میں اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس (NCOE) میں منعقد ہونا تھا۔ اس میں 41 پہلوان اور 13 کوچ شامل تھے۔