اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

74th Anniversary of Mahatma Gandhi: عدم تشدد کے پجاری مہاتما گاندھی کی 74ویں برسی پر خاص رپورٹ

بھارت کی آزادی کے محض چھ ماہ بعد اہنسا یا عدم تشدد کے پجاری اور بابائے قوم مہاتما گاندھی 30 جنوری 1948 کو دارالحکومت نئی دہلی میں ناتھو رام گوڈسے نے قتل کردیا تھا۔ 74th Anniversary of Mahatma Gandhi

74th Anniversary of Mahatma Gandhi
عدم تشدد کے پجاری مہاتما گاندھی کی 74ویں برسی پر خاص رپورٹ

By

Published : Jan 30, 2022, 11:15 AM IST

Updated : Jan 30, 2022, 2:27 PM IST

مہاتما گاندھی کے یوم شہادت پر پیش ہے، ان کی زندگی سے متعلق کچھ خاص اور اہم باتیں۔


ہر برس مہاتما گاندھی کی برسی کو بھارت میں 'یوم شہادت' کے طور پر منایا جاتا ہے۔


رواں برس ملک مہاتما گاندھی 74ویں برسی منا رہا ہے۔ اس موقع پر گاندھی جی یاد میں مختلف پروگرامز منعقد ہو رہے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔

مہاتما گاندھی کو 30 جنوری سنہ 1948 کو بِرلا ہاؤس (موجودہ گاندھی سمرتی) میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ جہاں گاندھی جی کسی تقریب میں اپنے کنبہ کے ساتھ موجود تھے۔

برلا ہاؤس میں تقریب کے دوران ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والے ناتھو رام گوڈسے نے مہاتما گاندھی پر قاتلانہ حملہ کرتے ہوئے گولیاں چلائی اور اس حملے میں گاندھی جی کی موت ہوگئی۔

حملے سے قبل ان (مہاتما گاندھی) پر پانچ حملے بھی ہوچکے تھے لیکن اس میں گاندھی جی کو کچھ خاص نقصان نہیں ہوا تھا۔

مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد گوڈسے کو فوراً گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا سبب دہلی کی تغلق روڈ پولیس اسٹیشن میں دائر کی گئی ایف آئی آر تھی۔ قتل کے مقدمے کی کارروائی 27 مئی 1948 کو شروع ہوئی اور 10 فروری 1949ء کو مکمل ہوئی جس میں ناتھو رام گوڈسے کو موت کی سزا سنائی گئی۔

بعد ازاں پنجاب ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن اس سے کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا اور سزا برقرار رہی۔

مہاتما گاندھی کو آزادی ہند کا سب سے بڑا رہنما کہا جاتا ہے، انھوں نے بھارت کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلانے کے لیے اہنسا یعنی عدم تشدد کا سہارا لیا اور اس میں وہ پوری طرح کامیاب ہوئے۔

خیال رہے کہ جب کہ مہاتما گاندھی جنوبی افریقہ میں وکالت کر رہے تھے، اسی دوران انھوں نے ہندوستانی باشندوں کے شہری حقوق کے لیے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ اس کے لیے انہیں جنوبی افریقہ میں مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

سنہ 1919 میں وہ بھارت واپس آئے اور آزادی کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ اس کام کو کرنے کے لیے وہ انڈین نیشنل کانگریس سے وابستہ ہوگئے۔

اپنی آواز کو گھر گھر تک پہنچانے کے لیے نمک ستیہ گرہ مارچ 1930 میں شروع کیا۔

بارہ مارچ 1930 کو مہاتما گاندھی نے ریاست گجرات کے قدیم شہر احمد آباد کے سابرمتی آشرم سے ڈانڈی گاوں تک 24 روزہ پیدل مارچ کیا۔اس دورمیان انھوں نے 400 کلو میٹر کا لمبا سفر طے کیا۔

اس احتجاج کو ڈانڈی مارچ اور سالٹ مارچ بھی کہا جاتا ہے ۔

یہ احتجاج برطانوی حکومت کے ذریعہ نمک پر لگائے جانے والے ٹیکس کی مخالفت میں تھا۔

اس احتجاج کا برطانوی حکومت پر زبردست اثرا ہوا، اس کے علاوہ بھارتی شہریوں آزادی کے تئیں بیدار کرنے میں بھی یہ ایک اہم کڑی مانی جاتی ہے۔

مہاتما گاندھی شہریوں کے حقوق کے لیے مسلسل لڑتے رہے۔

وہ ہمیشہ سچ بولتے تھے اور اس کے لیے انھوں نے قسم بھی کھائی تھی۔ انھوں نے اپنی آپ بیتی دا اسٹوری آف مائی ایکسپریمنٹ وتھ ٹروتھ (The Story of My Experiments with Truth) میں سچائی و حق گوئی کے تئیں اپنے تجربات کو بیان کیا ہے۔

مہاتما گاندھی کی خودنوشت سوانح حیات کا تجربہ اردو زبان میں ' تلاش حق' کے نام سے شائع ہو چکی ہے۔

مہاتما گاندھی کی پیدائش ریاست گجرات کے شہر پوربندر میں 2 اکتوبر، 1869ء کو ہوئی تھی۔

Last Updated : Jan 30, 2022, 2:27 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details