ان ماہر باورچیوں نے لکھنو کے منفرد ذائقے کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرایا اور آج بھی عوام ان ذائقوں کی دلدادہ ہے۔ اودھ کے بیشتر پکوان پر مغلئی کھانوں کا اثر ملتا ہے لیکن یہاں کے باورچیوں نے مسالوں کے خاص نسخے استعمال کر کے ذائقے و لذت میں اضافہ کیا ہے، ساتھ ہی دھیمی آنچ پر کھانا پکانے کا رواج لکھنؤ کے باورچیوں نے ہی عام کیا، جس سے کھانے کی لذت بڑھ جاتی ہے۔
لکھنؤ کے لذیذ ذائقے نے نہ صرف اس شہر کو منفرد شاخت دی ہے بلکہ یہاں کے ایک بڑے طبقے کو روزگار فراہم کیا ہے۔ یہاں کی معیشت کا بڑا حصہ لذیز پکوان سے آتا ہے۔
آج بھی لکھنؤ آنے والے سیاح یہاں کے ذائقے سے ضرور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لکھنؤ ذائقے میں سرے فہرست نہاری کلچہ، ٹنڈے کباب، قورمہ بریانی، زردہ، شیرمال رومالی روٹی، ورقی پراٹھے کا کوری کباب، گلاوٹی کباب، شامی کباب، بوٹی کباب، سیخ کباب، پتیلی کباب شامل ہے۔
آج ہم آپ کو لکھنؤ کے نخاص علاقے میں واقع رحیم نہاری و کلچہ کے بارے میں بتائیں گے جن کی دوکان 100 سالہ قدیم ہے اور اس دوکان کو لکھنؤ و اطراف میں غیر معمولی شہرت حاصل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دور دراز علاقوں سے عوام رحیم کی نہاری و کلچہ کھانے آتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حاجی عبدالرحیم کے پر پوتے محمد شعیب بتاتے ہیں کہ جب ہمارے داد نے نہاری کلچہ کا ہوٹل کھولا تھا، اس زمانے میں یہ ایک چھوٹا سا ہوٹل ہوا کرتا تھا۔ رفتہ رفتہ ہمارے منفرد ذائقے کو شہرت حاصل ہوئی۔ اسی دور سے رحیم نہاری کے نام سے مشہور ہوگئے۔ ان کے بعد حاجی فخر الدین نے اس کاروبار کو سنبھالا۔ ان کے بعد آج ہم ان کی تیسری نسل ہیں جو اسی کام سے وابستہ ہیں۔