اردو

urdu

By

Published : Apr 30, 2021, 10:18 AM IST

ETV Bharat / bharat

سابق اٹارنی جنرل سولی سوراب جی کا کووڈ سے انتقال

مارچ 2002 میں سولی سورابجی کو اظہار رائے کی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے پدم ویبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے سٹیزن جسٹس کمیٹی کے قیام میں اہم رول ادا کیا تھا جو 1984 کے سکھ فسادات کے متاثرین کی نمائندگی کرتی تھی۔

سابق اٹارنی جنرل سولی سورابجی کا کووڈ سے انتقال
سابق اٹارنی جنرل سولی سورابجی کا کووڈ سے انتقال

بھارت کے سابق اٹارنی جنرل سولی جہانگیر سوراب جی، جو بھارت کے بہترین قانونی دانوں میں شمار کئے جاتے تھے، آج صبح کووڈ سے انتقال کرگئے۔ وہ 91 برس کے تھے۔

ایک سینئر وکیل اور پدما ویبھوشن ایوارڈ یافتہ سولی سوراب جی دہلی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

سولی جہانگیر سوراب جی سنہ 1930 میں ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی قانون کی پریکٹس کا آغاز بمبئی ہائی کورٹ سے 1953 میں کیا۔ 1971 میں انہیں سپریم کورٹ نے سینئر وکیل نامزد کیا۔

سوراب جی پہلے 1989 میں اور پھر 1998 سے 2004 تک اٹارنی جنرل رہے۔

مارچ 2002 میں سولی سورابجی کو اظہار رائے کی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے پدم ویبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے سٹیزن جسٹس کمیٹی کے قیام میں اہم رول ادا کیا تھا جو 1984 کے سکھ فسادات کے متاثرین کی نمائندگی کرتی تھی۔

پانچ اگست 2019 کو مرکز نے جب جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا تھا تو سوراب جی نے کہا تھا کہ حکومت نے 'کچھ بھی انقلابی نہیں کیا ہے' اور یہ محض ایک سیاسی فیصلہ ہے۔

انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کو تاریخی فیصلہ قرار دینے پر کہا تھا کہ 'تاریخی فیصلہ کبھی تاریخی غلطی' بھی بن جاتی ہے۔

انسانی حقوق کے وکیل - سوراب جی کو سنہ 1997 میں اقوام متحدہ نے نائیجیریا کے لئے خصوصی نمائندہ مقرر کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details