سرینگر: نومبر کے پہلے ہفتے میں جموں و کشمیر میں موسم کی تبدیلی سے سیاحوں اور سیاحت کے شعبے سے وابستہ لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ گلمرگ اور وادی کے دیگر سیاحتی مقامات پر برف باری کی وجہ سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں پہلی بار ایسا ہوا ہے، جس سے ہوٹل والوں اور سیاحت کے شعبے سے وابستہ دیگر افراد کے کاروبار میں تیزی آئی ہے۔ گلمرگ میں دسمبر تک 70 فیصد ہوٹل بُک ہو چکے ہیں۔ گلمرگ کے ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ عام طور پر دسمبر اور جنوری میں سیاحوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ نومبر میں سیاحوں کی آمد کم ہوتی ہے۔ Tourists in Kashmir During Snowfall
نہ صرف گلمرگ اور سونمرگ بلکہ اس موسم میں سیاحوں کو دھندلی دھوپ کی کرنوں کے درمیان ڈل جھیل میں شکارا کی سواری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ راجستھان سے آئے ایک جوڑے کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں سردیوں کا موسم ایک الگ ہی منظر پیش کرتا ہے۔ لوگ یہاں اس لیے آرہے ہیں کیوں کہ دیگر ریاستوں میں کافی گرمی ہے۔ میں کہتا ہوں ہر کسی کو ایک بار کشمیر ضرور آنا چاہیے۔"
وہیں گجرات سے آئے سیاحوں کا کہنا تھا کہ "بھارت میں کشمیر جیسی خوبصورت جگہ کوئی اور نہیں ہے۔ یہ خواتین کے لیے بھی سب سے محفوظ ہے۔ اگر ٹی وی چینل والے کشمیر کے حالات کے حوالے سے سچی خبریں دیکھائے تو ہر کسی کی پہلی پسند گھومنے کے لیے کشمیر ہی ہوگی۔" وہیں کیرالا سے کشمیر ہنیمون منانے آئے ایک جوڑے کا کہنا تھا کہ "ہم نے آج جنت بھی دیکھ لی۔ شادی سے پہلے ہی یہاں کا منصوبہ بنایا تھا اور آج پورا بھی ہوا۔ برف دیکھنے کی دلی تمنا تھی، جو یہاں پوری ہوگئی۔"