اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں سال 2017 میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین نے ایم ایس ای بی کے دفتر پر مظاہرہ کیا تھا اور دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی، جس کے بعد مجلس کے 16 رہنماوں کے خلاف معاملہ درج گیا تھا۔ کئی سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد مجلس کے تمام اراکین کو اورنگ آباد ضلع عدالت نے باعزت بری کر دیا، جس کے بعد اورنگ آباد مجلس اتحاد المسلمین کے اراکین میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس دوران رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ ہم نے حق کے لیے آواز اٹھائی تھی اور ریاستی حکومت نے عوام کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اس وقت لوڈشیڈنگ بند کر دی تھی، لیکن لیکن ہمارے اوپر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ہم نے توڑ پھوڑ کی تھی لیکن عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
اورنگ آباد بجلی فراہم کرنے والی کمپنی(ایم ایس ای بی) دفتر کے احاطہ میں توڑ پھوڑ معاملے میں سیشن کورٹ نے رکن پارلیمان امتیاز جلیل سمیت مجلس اتحاد المسلمین کے 16 فراد کو باعزت بری کر دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ سال 2012 میں شہر میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین نے ایم ایس ای پی کے دفتر پر مظاہرہ کیا تھا اور دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کا الزام عادئد کیا تھا۔ مجلس کے اس مظاہرے کے باعث اورنگ آباد سے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر بند ہو گئی تھی۔ اس سلسلے میں ایم ایس ای بی نے سٹی چوک پولس اسٹیشن میں اس وقت کے رکن اسمبلی اور موجودہ رکن پارلیمان امتیاز جلیل، ڈاکٹر عبدالغفار قادری ضمیر احمد قادری، ناصر صدیقی ، ارون بورڈے، وکاس ایڈ کے ، سلیم سہارا ، رفیق چیتا ، فیروز خان، ڈاکٹر افضال، رفعت یارخان، فیروز خان ایف کے، ارشاد خان ، عبدالرحیم نائیکواڑی ، سید متین، ظفر بلڈر کے خلاف سرکاری کام میں مداخلت توڑ پھوڑ وغیرہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا۔ مسلسل پانچ برسوں تک یہ معاملہ زیر سماعت ہونے کے بعد اورنگ آباد ایڈیشنل سیشن جج دیشپانڈے نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مذکورہ معاملے میں ضروری ثبوتوں، گواہوں و سرکاری وکیل اور پولس انتظامیہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی لہذا تمام کو عدم ثبوت کے باعث رہا کیا جاتا ہے۔