نئی دہلی: دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے سکھ طلباء کو اب امتحانی مراکز میں کِرپان اور کڑا پہننے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ دراصل قومی کمیشن برائے اقلیت نے سکھ طلباء کو راحت دی ہے۔ اس سلسلے میں کمیشن نے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کو ہدایات دی ہیں کہ سکھ طلباء امتحانات میں اپنے ساتھ کرپان اور کڑا لے جاسکیں گے۔ اس کے لیے انہیں روکا نہ جائے۔ اس سلسلے میں محکمہ تعلیم نے ایک سرکیولر جاری کیا ہے، جس کے پیش نظر ڈائریکٹوریٹ نے تمام اسکولوں کے سربراہوں کو حکم جاری کیا ہے کہ سکھ طلباء کو امتحان کے دوران ان کے مذہبی نشانات ساتھ رکھنے کی اجازت دی جائے۔ واضح رہے کہ کرپان اور کڑا سکھ برادری کی مذہبی نشانہ ہے اور وہ ہمیشہ اسے اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔ Sikh Students Exempted from Wearing Kirpan Kada
اس سرکیولر کے بعد اب طلباء امتحان کے مقررہ وقت میں اسکول پہنچیں گے اور باقی طلبہ کی طرح وہ بھی امتحان میں شریک ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سکھ اور دوسرے طلباء کے درمیان مذہبی چیزوں کے حوالے سے کوئی تفریق نہیں کی جا سکتی۔ سکھ طلباء کو یہ چھوٹ اسکول کی سطح پر ہونے والے امتحان میں ملے گی۔ تاہم یہ تذبذب برقرار ہے کہ آیا بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے سکھ طلباء کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا یا نہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ہر سال لاکھوں طلباء بورڈ کے امتحانات دیتے ہیں جس میں بڑی تعداد میں سکھ طلباء بھی حصہ لیتے ہیں۔