غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار ہونے والے صحافی صدیق کپن کی اہلیہ ریحانہ نے الزام لگایا ہے کہ یوپی پولیس ان کے شوہر کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے۔
ان کے مطابق کپن کو ایک کوٹ سے باندھا گیا تھا جسے متھرا میڈیکل کالج اسپتال میں بوتل میں پیشاب کرنے کے لئے بنایا گیا تھا۔ چند روز قبل کپن کے کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ریحانہ نے کپن کو بچانے کے لیے کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جیل میں اسپتال کے مقابلے میں اس کی زندگی بہت زیادہ خراب ہے۔ انہیں کھانا بھی نہیں کھلایا جا رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'چونکہ انہیں زنجیروں سے باندھا گیا ہے، اس لیے وہ حرکت نہیں کر سکتے۔ انہیں بیت الخلا جانے کی اجازت نہیں ہے اور وہ بوتل میں پیشاب کرنے پر مجبور ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعلی نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ زیرالتوا معاملہ ہے۔'