اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Dr Sameer Shafi On Ulama E Deen: علماء تنگ نظری کے بجائے وسعت قلبی کا مظاہرہ کریں، ڈاکٹر سمیر صدیقی

مشہور عالم دین ڈاکٹر سمیر شفیع صدیقی کا کہنا ہے کہ جب تک اسلام کو مختلف مسالک کے علماء ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے رہیں گے تب تک ناخوشگوار واقعات پیش آتے رہیں گے اور مسلکی منافرت کو ہوا ملتی رہے گی۔Dr Sameer Shafi On Ulama E Deen

علماء تنگ نظری کے بجائے وسعت  قلبی پیدا کریں، ڈاکٹر سمیر صدیقی
علماء تنگ نظری کے بجائے وسعت قلبی پیدا کریں، ڈاکٹر سمیر صدیقی

By

Published : Jul 29, 2022, 3:49 PM IST

پلوامہ: کشمیر کے مشہور عالم دین ڈاکٹر سمیر شفیع صدیقی نے اسلامک یونیورسٹی میں علامہ اقبالؒ کی مباسبت سے منعقد ایک تقریب میں شرکت کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کو وسعت قلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فروعی مسائل کے بجائے اسلام کے آفاقی پیغام کو عام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مسلکی منافرت کو ہوا دینا اور اس کے لیے مساجد کے محراب و منبر کا استعمال کرنا بدقسمتی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ Islamic scholars dr sameer shafi siddique react on slap viral video

علماء تنگ نظری کے بجائے وسعت قلبی پیدا کریں، ڈاکٹر سمیر صدیقی

انہوں نے کہا کہ اسلام میں جس وسعت قلبی اور روحانی مزاج کا ذکر ہے، وہ دور حاضر کے ائمہ کرام میں مفقود نظر آرہا ہے اور اسی لئے نہ کہیں احترام آدمیت باقی ہے اور نہ ہی تنقيد برائے تعمیر نظر آرہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک اسلام کو مختلف مسالک کے علماء ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے رہیں گے تب تک ناخوشگوار واقعات پیش آتے رہیں گے اور مسلکی منافرت کو ہوا ملتی رہے گی۔

مزید پڑھیں:۔سرینگر: متحدہ مجلس علما و مسلم پرسنل لا بورڈ کا اہم اجلاس

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اہل بیت کی شان نص قرآن سے ثابت ہے اور اہل بیت کے لئے اظہار محبت ہی انسان کی کامیابی کا ضامن ہے اور اگر اہل بیت کے لئے اظہار محبت کی مناقب کو بیان کرنا رفض ہے، تو مجھے یہ الزام قبول کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہو گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وادی کشمیر میں ایک واعظ کی جانب سے مسجد میں مبینہ طور پر بریلی مسلک کے علماء و اکابرین کے خلاف غلط بیانی پر تھپڑ رسید کرنے کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ اس معاملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی اور گزشتہ روز اب مختلف مسالک کی متحدہ تنظیم نے اس واقعہ پر مستقبل میں روک لگانے کی قرارداد بھی منظور کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details