اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Delhi Riots: دہلی فسادات پر دائر 758 مقدمات میں سے محض 361 پر جارچ شیٹ داخل

دہلی ہائی کورٹ(Delhi High Court) نے دہلی پولیس(Delhi Police) کو ہدایت دی کہ وہ ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کرے ،جس میں 2020 دہلی فسادات(Delhi Riots) سے متعلق درج فوجداری مقدمات کی تفصیلات درج ہوں۔

دہلی ہائی کورٹ
دہلی ہائی کورٹ

By

Published : Nov 25, 2021, 9:32 PM IST

دہلی ہائی کورٹ(Delhi High Court) نے جمعرات کو دہلی پولیس (Delhi Police) کو ہدایت دی کہ وہ قومی دارالحکومت دہلی میں فروری 2020 کے فسادات (Delhi Riots) کے سلسلے میں درج فوجداری مقدمات کی اسٹیٹس رپورٹ حلف نامہ کے ساتھ پیش کرے۔

چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بنچ نے پولیس کو بتایا کہ کہ دہلی فسادات کے سلسلے میں 758 مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں سے 361 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں اور 67 مقدمات میں فرد جرم عائد کا گیا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے نچلی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی صورتحال کے بارے میں معلومات طلب کیں۔

اس بنچ میں جسٹس جیوتی سنگھ بھی شامل ہیں، جو گزشتہ سال شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے پس منظر میں تشدد اور نفرت پھیلانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔

عدالت نے کہا کہ، ’’ہم دہلی پولیس کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ مزید تفصیلی حلف نامہ داخل کرے جس میں نچلی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے بارے میں تفصیلی معلومات ہوں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حلف نامہ ریکارڈ پر درج نہیں ہے، ہائی کورٹ اب اس معاملے کی سماعت 28 جنوری کو کرے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اکتوبر میں داخل کیے گئے حلف نامے میں تفتیشی ایجنسی نے بتایا گیا تھا کہ 287 مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہونا باقی ہے، جبکہ چار ایف آئی آر کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔

دہلی پولیس نے کہا کہ تمام زیر التوا مقدمات میں قانونی کارروائی آخری مرحلے میں ہے، جبکہ دو مقدمات میں فیصلہ آ چکا ہے، جن میں ملزمین کو بری بھی کیاد گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Delhi Violence: کیا عمداً پانچ ملزمین کو بچانے کی کوشش کی گئی، عدالت کا دوبارہ جانچ کا حکم


اس حلف نامے میں کہا گیا ہے، "کل 758 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے 695 معاملات پر شمال مشرقی دہلی پولس کی طرف سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل جیسے سنگین جرائم کے 62 معاملوں کو کرائم برانچ کو منتقل کیا گیا ہے اور تین اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیمیں (ایس آئی ٹی) تشکیل دے کر سینئر افسران ان کی جانچ اور نگرانی کر رہے ہیں۔ ایک خصوصی سیل دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش سے متعلق ایک معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔

اکتوبر میں داخل کیے گئے اس حلف نامے میں دعویٰ کیا گیا کہ تمام مقدمات کی فوری، منصفانہ اور قانون کے مطابق تفتیش کی جارہی ہے، اس لیے ان مقدمات کو نئے ایس آئی ٹی کو منتقل کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details