اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Shankaracharya on RSS آر ایس ایس کے پاس کوئی صحیفہ نہیں جو افسوس ناک ہے، شنکراچاریہ سوامی نشلانند - بلاسپور میں دھرم سنسد

بلاسپور میں بدھ کے روز شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے دھرم سنسد میں آر ایس ایس پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس بائبل، کسی کے پاس قرآن، کسی کے پاس گرو گرنتھ ہے، لیکن آر ایس ایس کے پاس کوئی صحیفہ نہیں ہے۔ ایسے میں وہ کس بنیاد پر کام کریں گے اور حکومت کریں گے۔ Shankaracharya Nischalananda Saraswati targets rss

شنکراچاریہ سوامی نشلانند میڈیا سے بات کرتے ہوئے
شنکراچاریہ سوامی نشلانند میڈیا سے بات کرتے ہوئے

By

Published : Apr 13, 2023, 11:53 AM IST

Updated : Apr 13, 2023, 1:01 PM IST

شنکراچاریہ سوامی نشلانند میڈیا سے بات کرتے ہوئے

بلاسپور: ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بلاسپور کے سی ایم ڈی کالج میں ایک عظیم دھرم سنسد منعقد ہوا، جس میں ہندو مذہبی رہنما شنکرا چاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے شرکت کی۔ اس دوران شکراچاریہ نے لوگوں کے مذہب پر یقین اور ملک کے حالت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے آر ایس ایس کے بارے میں کئی بڑی باتیں بھی کہیں۔

شنکرا چاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے کہا کہ 62 سال پہلے جب وہ دہلی میں طالب علم تھے، اس وقت آر ایس ایس کے تمام کارکنان ان کے بڑے بھائی کے پاس آتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی تنظیم کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن آر ایس ایس کے پاس کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے۔ آر ایس ایس کے لئے اس سے زیادہ نازک کوئی چیز نہیں ہو سکتی، حلانکہ تمام دھرم کے پاس آسمانی صحیفے موجود ہیں۔ شنکراچاریہ سوامی نِسچلانند سرسوتی نے کہا کہ آر ایس ایس کے پاس کوئی صحیفے نہیں ہے۔ کوئی گرو، کوئی رہنما نہیں ہے جس کی روایت ہو۔ یہ صحیفوں، گرو اور گووند کے بغیر کہاں جائے گی۔ جہاں بھی جائے گا، یہیں واپس آئے گا، کوئی نہیں۔ تو پھرتے رہو۔

مزید پڑھیں:۔Gehlot Says Judiciary Under Pressure راہل گاندھی نہیں بلکہ آر ایس ایس ملک کے لئے میر جعفر کی طرح ہے، اشوک گہلوت

شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے کہا کہ سیاست کا نام راج دھرم ہے۔ مذہب کی حدود سے باہر سیاست کبھی نہیں ہوتی۔ سیاست کا مطلب راج دھرم، پالیسی، طالب علم، مذہب ہے۔ سیاست کو مذہب کی حدود سے باہر نہیں ہونا چاہیے۔ سیاست کا مطلب صرف راج دھرم ہے، جو لوگ بامقصد ہیں ان کے مذہب کی پیروی کرنا اور اپنی زندگی کو عوام کے مفاد میں استعمال کرنا ہے۔ مذہب کے بغیر سیاست کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ مذہبی دنیا میں مداخلت کرنے اور مندروں کا وقار بگاڑنے کا نام سیاست نہیں ہے، یہ سیاست کے نام پر ہسٹیریا ہے۔ ہندو خطرے میں نہیں ہیں، جو ہندو مذہب کو نہیں جانتے اور نہ مانتے ہیں وہ خطرے میں ہیں۔

Last Updated : Apr 13, 2023, 1:01 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details