لکھنؤ: کانگریس کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری، میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین نسیم الدین صدیقی سمیت کئی سینئر کانگریس رہنماوں کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ کانگریس کے مجوزہ راج بھون گھیراؤ پروگرام کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ دوسری جانب پارٹی دفتر پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی قسم کے دھرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
آپ کو بتا دیں اتر پردیش کانگریس کمیٹی نے آج صبح 11:30 بجے راج بھون کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے راہل گاندھی کی سماعت پر ناراض کانگریس نے یہ اعلان کیا ہے۔
سابق وزیر نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ جس طرح سے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سابق قومی صدر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کہنے پر فرضی مقدمہ بنا کر پوچھ گچھ کے بہانے ای ڈی کے ذریعے تشدد کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی مفاد عامہ کے مسائل سے توجہ ہٹا کر گمراہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ بی جے پی کے کہنے پر دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں داخل ہو کر پولیس نے جو مظالم ڈھائے وہ ہر حد پار کرگئے۔ کانگریس اس کے خلاف ملک بھر میں ستیہ گرہ کو تیز کرے گی۔
مزید پڑھیں:۔ National Herald Case: راہل گاندھی کی پوچھ گچھ ختم، ای ڈی نے 17 جون کو دوبارہ طلب کیا
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ میں کسی قسم کی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے۔ اس معاملے میں شکایت کنندہ سبرامنیم سوامی نے خود دہلی ہائی کورٹ میں اپنی شکایت پر حکم امتناعی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت راہل گاندھی کی ستیہ گرہ تحریک سے خوفزدہ ہے۔ وہ تمام سرکاری اداروں جیسے ای ڈی، سی بی آئی وغیرہ کے ذریعے اپوزیشن رہنماوں کو ڈرا دھمکا کر غیر آئینی طور پر غلط استعمال کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس کے سینئر رہنما پرمود تیواری نے 13 جون کو ٹویٹ کیا اور لکھا کہ بی جے پی کا دور برطانوی راج کی یاد دلاتا ہے، اس وقت بھی اسی طرح کی بربریت تھی، جب وہ گورے انگریز کانگریس کی ستیہ گرہ تحریک کو نہیں روک سکے تو یہ کالے انگریز کیا کریں گے۔