کانگرس کی رہنما آنند شرما نے ایک ٹویٹ میں صدر رام ناتھ کووند کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مس رناوت کو دیا گیا پدما ایوارڈ فوری طور پر واپس لیا جائے۔ ایسے ایوارڈ دینے سے قبل نامزد افراد کی ذہنی اور نفسیاتی تجزیے کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسی شخصیات قوم اور اس کے ہیروز کی توہین نہ کر سکیں۔‘
کنگنا رناوت کے بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کانگرس کی رہنما نے اداکارہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی توہین کے ساتھ بھگت سنگھ اور چندرا شیکھر آزاد جیسے مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی بھی نفی کی ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ اداکارہ نے یہ گفتگو نشہ کی حالت میں کی ہوگی۔ این سی پی کے لیڈر نے کہا کہ ہم کنگنا رناوت کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے آزادی کے جنگ لڑنے والوں کی توہین کی۔ مرکزی حکومت کو کنگنا رناوت سے پدما شری ایوارڈ واپس لے کر ان کو گرفتار کرنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ کہ بی جے پی کے رکن لوک سبھا ورون گاندھی نے بھی کنگنا کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ، "کبھی مہاتما گاندھی کی قربانی کی توہین، تو کبھی ان کے قاتلوں کی تعریف، اور اب منگل پانڈے، رانی لکشمی بائی، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس اور دیگر لاکھوں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین۔ اس سوچ کو پاگل پن کہوں یا غداری کا نام دوں؟" ’کیا میں اس سوچ کو پاگل پن کہوں یا پھر غداری‘۔
دہلی میں بے جی پی کے ایک ترجمان پروین شنکر کپور نے بھی اداکارہ کے بیان کو مجاہدین آزادی کی توہین قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، "مجھے لگتا ہے کہ یہ مجاہدین آزادی کی توہین ہے اور آزادی (اظہار رائے) کا سب سے زیادہ غلط استعمال ہے۔"
اس کے علاوہ ہماچل پردیش کانگریس کے ترجمان ابھیشیک رانا نے کنگنا رناوت کے ’’اصل آزادی 2014 میں ملی...‘‘ والے بیان پر اداکارہ سے پدم شری ایوارڈ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔