سرینگر: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کو آئندہ مالی سال کے لیے ملک کا عام بجٹ پیش کیا۔ اگلے برس اپریل۔ مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ بی جے پی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے، اسی لیے یہ بجٹ بی جے پی حکومت کے لیے کافی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے عوام کے لیے کئی طرح کی رعایتوں اور مراعات کا اعلان کیا ہے۔ اس عام بجٹ میں جموں وکشمیر کے لیے 35581 کروڑ وپے مختص کئے گئے ہیں، جس میں رواں مالی سال کے تخمینے میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا ہے۔
اس بجٹ میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور صنعتی ترقی کو بلاک سطح تک لے جانے کیلئے 28،400 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایک نئی صنعتی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کیا گیا، جو سنہ 2037 تک لاگو ہونے والی ہے۔ بی جے پی کی مخالف سیاسی جماعتوں نے بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے 'عوام کش' قرار دیا ہے تاہم تاجروں نے اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ تجارت کے لئے کافی حد تک موافق ہے۔