اس پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ 'کلینیکل ٹرائل کی اجازت دینا غیر قانونی اور آمریت ہے۔ بینچ نے عرضی گزاروں کو 15 جولائی تک اپنے موقف پیش کرنے کو کہا ہے'۔
'بچوں پر ویکیسین ٹرائل کی اجازت کی عرضی پر مرکز اور بھارت بایوٹیک سے جواب طلب' - ہائی کورٹ کا مرکز و بایو ٹیک سے جواب طلب
دہلی ہائی کورٹ نے دو سے 18 سال کی عمر کے بچوں پر کوویکسین کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دینے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور بھارت بایو ٹیک سے جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جج جیوتی سنگھ کی بنچ نے بدھ کے روز سنجیو کمار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی۔
'بچوں پرویکیسین ٹرائل کی اجازت کی عرضی پر مرکزاور بھارت بایوٹیک سے جواب طلب'
خیال رہے کہ بھارت کے ڈرگ کنٹرولر جنرل نے 13 مئی کو حیدرآباد میں قائم فرم کو دو سال تک کے بچوں اور 18 سال تک کی عمر کے نوجوانوں پر کلینیکل ٹرائل کی اجازت دی ہے۔
منگل کو نیتی آیوگ نے بتایا تھا کہ 'بھارت بایوٹیک اگلے 10 سے 12 دن میں دو سے 18 سال کی عمر کے بچوں پر کلینیکل ٹرائل کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لئے پوری طور پر تیار ہے'۔