سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیاں نکسلیوں کے اس دعوے کی تصدیق کر رہی ہیں کہ انہوں نے ہفتہ کے روز چھتیس گڑھ میں گھات لگا کر حملہ کرنے کے بعد کوبرا کے ایک کمانڈو کو اغوا کیا تھا، جس میں 24 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ایک اعلی افسر نے کہا کہ ان کے پاس "یقین کرنے کی وجوہات ہیں" کہ یہ دعویٰ، جو ماؤنواز گروپ کے ذریعہ بیجاپور میں مقیم ایک صحافی کے ساتھ اتوار کی شام فون پر کیا گیا، سچ ہے۔
کوبرا جوان کے اغوا کی خبر پر سکیورٹی فورسز الرٹ انہوں نے کہا کہ "ہم ابھی تک 210 ویں کوبرا بٹالین کے کمانڈو راکیشور سنگھ منہاس کو نہیں ڈھونڈ سکے ہیں۔ تاہم ہمارے پاس کچھ نکسل عناصر کے اس دعوے کی تصدیق کرنے کے لئے ٹھوس ثبوت نہیں ہیں کہ ان کو نکسلیوں نے یرغمال بنا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی متعدد یونٹ ابھی تک جنگلوں میں کمانڈو کی تلاش کر رہی ہیں جن کا تعلق جموں سے ہے اور جنگل کے باہر بھی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ نکسلیوں کی نقل و حرکت کا پتہ لگ سکے۔
کانسٹیبل منہاس اس یونٹ کے ساتھ تھے جو ہفتہ کی صبح نکسل مخالف آپریشن کے لئے نکلا تھا۔
خیال رہے کہ کمانڈو بٹالین فار ریزولیوٹ ایکشن (کوبرا) سی آر پی ایف کی ایک مخصوص یونٹ ہے جس کا قیام 2009 میں شمال مشرق میں ماؤنوازوں کے خلاف انٹیلیجنس پر مبنی کاروائیاں کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا تھا۔
ہفتے کے روز ہونے والے نکسلی حملے میں 22 ہلاکتوں میں سے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے آٹھ جوان، جن میں سات کوبرا کمانڈوز شامل ہیں جبکہ ایک جوان بستریہ بٹالین، آٹھ ڈی آر جی اور پانچ اسپیشل ٹاسک فورس کے جوان ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپش بگھیل کے ساتھ سی آر پی ایف کے سینئر افسران، ریاستی پولیس کے اعلی افسران حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے جگدلپور میں موجود ہیں۔
اس دوران اغوا شدہ جوان راکیشور سنگھ منہاس کے اہل خانہ نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کی درخواست کی ہے۔ منہاس کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔
جیسے ہی منہاس کے یرغمال ہونے کی خبر پھیلی ان کے گھر پر سینکڑوں کی تعداد میں ان کے پڑوسی اور رشتہ دار جمع ہوگئے۔
منہاس کی اہلیہ اور بیٹی نے منہاس کی رہائی کی اپیل کی ہے۔ ان کی اہلیہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی رہائی کے لئے کوششیں کی جائیں۔ منہاس کی بیٹی ایک مقامی اسکول میں پہلے درجے میں زیر تعلیم ہے۔