دہلی کے موتی نگر کے علاقے میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ وزیر کے قتل معاملے میں کرائم برانچ نے دوسرے ملزم بِلہ کو گرفتار کیا ہے۔ اسے جموں سے گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس کی ٹیم اسے دہلی لا رہی ہے۔
اس معاملے میں اس نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے ترلوچن کو تاوان کے لیے یرغمال بنایا تھا۔ لیکن بعد میں اسے پکڑے جانے کا ڈر تھا۔ اسی لیے اس نے انہیں قتل کیا۔
اس معاملے میں ایک ملزم راجیندر کو مغربی ضلع پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔
معلومات کے مطابق 9 ستمبر کو پولیس نے موتی نگر علاقے میں ایک گھر سے ایک بوسیدہ لاش برآمد کی تھی جس کی شناخت ترلوچن سنگھ کے نام سے ہوئی تھی۔ تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ ترلوچن سنگھ 2 ستمبر کو دہلی آیا تھا۔ اسے 3 ستمبر کو کینیڈا جانا تھا۔ اس دوران وہ ہرپریت سنگھ کے گھر میں ٹھہرا ہوا تھا، جہاں یہ بات سامنے آئی کہ ہرمیت سنگھ نے اسے قتل کیا ہے۔
پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی کہ ترلوچن سنگھ وزیر کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ اس سلسلے میں موتی نگر پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش کرائم برانچ کو منتقل کردی گئی۔
تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ اس قتل میں دو نہیں بلکہ 4 کردار ہیں۔ ہرمیت اور ہرپریت کے علاوہ بِلہ اور راجیندر عرف راجو بھی قتل میں ملوث ہے۔
ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے اس معاملے میں راجیندر عرف راجو کو جموں سے گرفتار کیا، جس نے انکشاف کیا کہ وہ ٹیکسی ڈرائیور تھا۔ وہ ممبئی میں کام کرتا تھا۔
انہیں گزشتہ اگست میں ہرپریت نے دہلی بلایا تھا۔ وہ 2 ستمبر کو ترلوچن سنگھ کا سامان لانے کے لیے جموں گیا تھا اور وہاں سے بذریعہ سڑک دہلی واپس آیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اسے وزیر کو کھانے میں بے ہوشی کی دوا ملائی تھی۔ پھر اس نے 3 ستمبر کی رات تقریباً 8 بجے ترلوچن سنگھ وزیر کو بے ہوشی کی حالت میں گولی مار کر قتل کردیا۔ اس قتل کے بعد سب وہاں سے بھاگ گئے تھے۔ راجو نے دعویٰ کیا تھا کہ ہرپریت سنگھ کے ماموں کو سال 1983 میں قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل کا بدلہ لینے کے لیے ہرپریت نے ترلوچن سنگھ وزیر کو قتل کیا۔ منگل کو کرائم برانچ نے اس کیس کے دوسرے ملزم بِلہ کو گرفتار کیا۔ اس نے پولیس کے سامنے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔
اس نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ ترلوچن سنگھ وزیر کو یرغمال بنا کر خاندان سے کروڑوں روپے لوٹنا چاہتا تھا۔ اس مقصد کے لیے اس نے اسے دوا دے کر بے ہوش کر دیا تھا۔ لیکن بعد میں اسے محسوس ہونے لگا کہ وہ اس کیس میں پھنس سکتا ہے۔ اسی لیے اس نے ترلوچن سنگھ کو قتل کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اگست سے ترلوچن سنگھ کو اس کیس کا شکار بنانے کی سازش رچی گئی تھی۔ اس سازش کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا کہ ترلوچن سنگھ کو بے ہوش کرنے کے بعد پہلے تاوان جمع کیا جائے گا اور بعد میں اسے قتل کردیا جائے گا۔
فی الحال، پولیس ہرپریت اور ہرمیت سنگھ کی تلاش کر رہی ہے، جو اس پورے معاملے میں مفرور ہیں۔ ساتھ ہی کرائم برانچ جلد ہی اس کیس میں گرفتار دونوں ملزمان سے آمنے سامنے بیٹھ کر پوچھ گچھ کرے گی تاکہ ان کے دعووں کی حقیقت سامنے آ سکے۔