سری نگر: حریت کانفرنس نے ایک مرتبہ پھر بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنے تصفیہ طلب متنازع مسائل کے حل کے لیے آگے آئیں۔ حریت نے بدھ کے روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم کے لیے دونوں ممالکی کے درمیان جمی ہوئی برف کو پگھلانے اور تنازع کشمیر سمیت اپنے باہمی اختلافات کو حل کرنے کی طرف بڑھنے کا ایک سنہری موقع ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم دو سال کے بعد جمعرات کو ازبکستان کے سمرقند میں سربراہی اجلاس منعقد کررہا ہے۔Hurriyat Conference on SCO summit
کووڈ وبائی امراض کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی، ان کے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف، چینی صدر شی جن پنگ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ دو روزہ سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ حریت نے کہا کہ اگست 2019 میں نئی دہلی کی طرف سے جموں و کشمیر میں یکطرفہ تبدیلیوں کے بعد سے زمینی صورتحال بظاہر پر سکون دکھائی دیتی ہے لیکن یہ حقائق کے برعکس ہے کیونکہ متعلقہ فریقین کے درمیان پر امن بات چیت سے ہی تنازع کشمیر کا دیرپا حل تلاش کرنا ممکن ہے۔