نئی دہلی:سپریم کورٹ کے حکومت کو چار ہفتے کے اندر حج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل نو کی ہدایت کے بعداس سلسلے میں سپریم کورٹ میں دائرعرضی کی سماعت آج یعنی 9 مئی کو ہوگی۔ جس میں تشکیل نو کی سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ عرضی گزار حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے مفاد عامہ کی عرضی حج کے سلسلے میں اکتوبر 2021 ء میں جو دائر کی گئی تھی اس کی کئی بار سماعت ہوچکی ہے۔ جس کی اگلی سماعت آج یعنی نو مئی کو ہوگی۔ SC will Hear A Petition on Haj Committee
واضح رہے کہ ریلیز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد مرکزی وزارت اقلیتی فلاح وبہبود نے ادھوری کمیٹی بنائی اور علما کے کوٹے میں عبداللہ کٹی کو نامزد کیا جب کہ عبداللہ کٹی کوئی مفتی اور عالم نہیں ہیں اور مرکزی حکومت نے حج ایکٹ اور روایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 22 اپریل کو صرف 8 ممبران جو ووٹ دینے کے حق دار تھے ان کی موجود گی میں چیئر مین اور وائس چیئر مین کا انتخاب کروادیا جو پوری طرح غیر منصفانہ اور غیر قانونی تھا جب کہ دو لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ اور 8 منتخب ممبران کی غیر موجود گی میں یہ عمل کیاگیا۔ اس سلسلے میں اعظمی نے کہاکہ مرکزی حکومت کی اس ناانصافی کے خلاف ہم عدالت عظمیٰ میں اس الیکشن کو جیلنج کریں گے اور حج ہمارا مذہبی ادارہ ہے حج ایکٹ 2002 کی رو سے پوری طرح ثابت ہے کہ تین عالم ایک شیعہ دو سنی کی لازمیت رکھی گئی ہے۔