نئی دہلی:سپریم کورٹ نے اترپردیش کے سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی اعظم خان کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ جمعرات کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اعظم خان کی ضمانت کی شرائط کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی اور عام ضمانت کے لیے اعظم کو دو ہفتوں کے اندر مناسب اور مجاز عدالت میں درخواست دینا ہوگی۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ ٹرائل کورٹ سے باقاعدہ ضمانت ملنے تک عبوری حکم نافذ رہے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ اعظم خان 80 سے زیادہ مقدمات میں گزشتہ 22 ماہ سے سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ SC Verdict on Azam Khan's bail plea
آپکو بتا دیں کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے اترپردیش کے سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی اعظم خان کے خلاف یکے بعد دیگرے درج مقدمات کے بارے میں اترپردیش حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ اعظم خان ایک عادی مجرم ہیں اور انہیں ضمانت نہیں ملنی چاہیے۔ وہیں ایس پی رہنما کے وکیل نے الزام لگایا کہ یوپی حکومت ان کے موکل کو سیاسی نفرت کا شکار بنا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سپریم کورٹ نے اعظم خان کی ضمانتی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ Supreme Court Reserves Decision on Interim Bail of Azam Khan