نئی دہلی:سپریم کورٹ نے بدھ کو دہلی شراب پالیسی معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے جاری کردہ سمن کے خلاف بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کی عرضی کو عبوری راحت دینے سے انکار کردیا، تاہم عدالت عظمیٰ نے کویتا کی عرضی کی سماعت 24 مارچ کو کرنے پر اتفاق کیا۔ تاہم کویتا کو جمعرات کو اپنے دہلی ہیڈکوارٹر میں ای ڈی کی پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونا پڑے گا۔ ایک ہفتے کے اندر دوسری بار تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا سے دہلی میں ای ڈی حکام پوچھ گچھ کرے گی۔ کے سی آر کا پورا خاندان بحران کی اس گھڑی میں کویتا کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے متحد ہو گیا ہے۔ کے سی آر کی بیٹی نے ای ڈی کی سابقہ پوچھ گچھ سے ایک دن پہلے 10 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ایک دن کی بھوک ہڑتال کرکے ایک بڑا مظاہرہ کیا تھا۔
آج کویتا کے وکیلوں نے سپریم کورٹ سے ای ڈی کے سمن سے راحت کے لیے ان کی عرضی پر سماعت کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیا کسی عورت کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں بلایا جا سکتا ہے؟ اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ ای ڈی نے اب ایک خاتون کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پوری طرح سے ملک کے قوانین کے خلاف ہے۔ ان کے وکلا نے نشاندہی کی کہ کویتا پہلے ہی ای ڈی کے سامنے پیش ہو چکی ہے اور اب اسے دوبارہ بلایا جا رہا ہے۔ ان کی عرضی سننے کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے اس معاملے کو 24 مارچ 2023 کو سماعت کے لیے درج کیا۔ ای ڈی پہلے ہی حیدرآباد میں مقیم تاجر ارون رام چندرن پلئی کو گرفتار کر چکی ہے جس پر ایجنسی نے کویتا کے بے نامی ہونے کا الزام لگایا ہے۔ بی آر ایس سپریمو اور تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر کی طرف سے 2024 کے انتخابات میں مرکز میں بی جے پی حکومت کو باہر کرنے کے لیے ملک کی اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے کیے گئے وعدوں کے درمیان کویتا کے خلاف ای ڈی کے کریک ڈاؤن نے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔