نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو سال 2000 میں لال قلعہ پر حملے کے معاملے میں لشکر طیبہ کے عسکریت پسند محمد عارف عرف اشفاق کو سنائی گئی موت کی سزا کی توثیق کر دی۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے پاکستانی شہری آصف کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے عارف کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے اسکی سزائے موت کو برقرار رکھا۔Red Fort Attack Case
بتا دیں کہ لال قلعہ پر 22 دسمبر 2000 کو ہوئے حملے میں دو سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ایک اور شہری کی موت ہوگئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ آصف ان دہشت گردوں میں شامل تھا، جنہوں نے لال قلعہ میں گھس کر وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ عسکریت پسند عارف کو دہلی پولیس نے واقعے کے تین دن بعد گرفتار کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے انہیں 2005 میں موت کی سزا سنائی تھی۔