وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کے روز اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ افغانستان کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور دفاع، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ آل سعود ہفتے کی شام تین روزہ دورے پر یہاں پہنچے ہیں۔ وبائی امراض پھیلنے کے بعد سعودی عرب کے وزیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ"دونوں وزراء نے افغانستان میں پیش رفت اور دیگر علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔"
جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ "سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے پہلے بھارتیہ دورے پر پہنچے ہیں۔ ان کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی۔"وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں وزرا نے دوطرفہ تعلقات سے متعلق تمام امور اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت کے مطابق ، "دونوں وزراء نے 'اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل معاہدے' کے نفاذ کا جائزہ لیا، جس پر اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی عرب کے دورے کے دوران دستخط کیے گئے۔"
انہوں نے کہا کہ فریقین نے ملاقات اور معاہدے کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزارت نے کہا کہ"فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سلامتی، ثقافت، سفارت خانے کے مسائل، صحت کی دیکھ بھال اور انسانی وسائل میں اپنی شراکت کو مضبوط بنانے کے لیے مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔"
وزارت نے کہا کہ فریقین نے کثیر الجہتی فورموں میں دوطرفہ تعاون جیسے اقوام متحدہ، جی 20 اور خلیج تعاون کونسل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔سعودی وزیر خارجہ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ وہ اس دورے پر ایسے وقت آئے ہیں جب بھارت افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تمام طاقتور ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔