نئی دہلی: بھارت سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی آج یہاں پہلی میٹنگ میں دونوں فریقوں نے اپنے گہرے باہمی تعاون میں اقتصادی تعاون، توانائی کی ترقی اور ڈیجیٹل رابطے کی نئی اور جدید جہتوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود نے مشترکہ طور پر میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم مودی نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ بھارت اور سعودی عرب کی دوستی علاقائی اور عالمی استحکام، خوشحالی اور انسانی بہبود کے لیے اہم ہے۔
مودی نے کہا کہ بھارت سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے رہنماؤں کی پہلی میٹنگ میں شرکت کرنا ان کے لیے خوشی کی بات ہے، جس کا اعلان 2019 میں سعودی عرب کے دورے کے دوران کیا گیا تھا۔ ان چار سالوں میں یہ کونسل ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک موثر ذریعہ کے طور پر ابھری ہے۔ مودی نے کہا کہ اس کونسل کے تحت دونوں کمیٹیوں کی کئی میٹنگیں ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے ہر شعبے میں ہمارا باہمی تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم بدلتے وقت کے تقاضوں کے مطابق اپنے تعلقات میں نئی اور جدید جہتیں شامل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بھارت کے لئے ہمارے اہم ترین اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ دنیا کی دو سب سے بڑی اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں کے طور پر ہمارا باہمی تعاون پورے خطے کے امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد کے ساتھ میری ملاقات میں ہم نے اپنی قریبی شراکت داری کو اگلے درجے تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کی نشاندہی کی۔ ہماری آج کی ملاقات ہمارے تعلقات کو ایک نئی توانائی، ایک نئی سمت دے گی اور انسانیت کی بہتری کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کی ترغیب دے گی۔