ممبئی: شیو سینا کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے جمعہ کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا، 'پھر پتہ چلے گا کہ کس کا طوطا مر گیا ہے اور کون سا شیر دھاڑ رہا ہے۔' راوت نے یہ بات جمعرات کو پنے میں فڑنویس کے ریمارک کے جواب میں کہی۔ فڑنویس نے ایک بادشاہ کے مرے ہوئے طوطے کی کہانی سنائی تھی جس کا یہ نتیجہ تھا کہ شیوسینا کے دو دھڑوں کے درمیان لڑائی پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی طرف سے شیوسینا کے 16 ایم ایل ایز کو اسپیکر کے ذریعہ نااہل قرار دینے کا دعوی خواب ہی رہ جائے گا۔
فڑنویس نے ایک کہانی سنائی کہ ایک بادشاہ کو ایک طوطے سے اتنا پیار تھا کہ جب وہ مر گیا تو کسی نے سر قلم کیے جانے کے خوف سے اسے سچ (طوطے کی موت) بتانے کی ہمت نہیں کی۔ اسی طرح عدالت عظمیٰ کی جانب سے ٹھاکرے حکومت کو بحال کرنے سے انکار کے بعد شیوسینا (یو ٹی) کے سربراہ کے اقتدار میں واپسی کے تمام دعوے بے سود ہو گئے تھے، لیکن ان کی پارٹی میں کسی نے بھی ان کے سامنے سچی تصویر پیش کرنے کی ہمت نہیں کی۔
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر سے کہا ہے کہ وہ چیف منسٹر ایکناتھ شندے اور ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا کے حریف کیمپوں کی طرف سے دائر نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ کریں۔ نارویکر حکمراں بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں۔راوت نے جمعہ کو جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، "آپ بی جے پی کی ایگزیکٹو میٹنگ کی تصویریں دیکھیں، کچھ سو رہے ہیں، کچھ جمائی لے رہے ہیں، کچھ اور جانے کیا کر رہے ہیں۔ ایسے مردہ لوگوں کے سامنے فڑنویس بتا رہے تھے کہ مرے ہوئے طوطے کیسے ہوتے ہیں۔