منگل کو نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والی کسانوں کی تنظیموں کی ٹکٹر پریڈ کے دوران پر تشدد واقعات ہوئے، اس کے بعد بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے کہا کہ جن کو اب تک کسان سمجھا جاتا تھا وہ آج 'انتہا پسند' نکلے۔
پاترا نے ٹویٹ کیا اور کہا 'جن لوگوں کو ہم اتنے دنوں سے کسان کہتے رہے وہ آج انتہا پسند ثابت ہوئے۔ وہ لکھتے ہیں کہ کسانوں کو بدنام نہ کریں، انتہا پسندوں کو انتہا پسند کہیں۔'
بی جے پی کے ترجمان نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کیا، جس میں ایک شخص مبینہ طور پر قومی پرچم پھینکتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
دراصل جب وہ کھمبے پر چڑھ رہا تھا تو مجمع میں سے ایک نے اسے قومی پرچم دے دیا، لیکن وہ اسے پھینک دیتا ہے اور دوسرا جھنڈا اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاترا نے اس ویڈیو پر اپنے ردعمل میں کہا 'افسوس۔' ہے۔
لوک جنشکتی پارٹی کے صدر چراغ پاسوان نے بھی دہلی میں ہوئے پر تشدد واقعات کی مذمت کی ہے، نہوں نے ٹویٹ کیا 'آج یوم جمہوریہ کے موقع پر جس انداز میں انتہا پسندوں کے ذریعہ احتجاج کے نام پر جو جرم کیا گیا وہ کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے، لوک جنشکتی پارٹی اس طرز عمل کی مذمت کرتی ہے۔