اکھلیش یادو نے پیر کو کہا کہ خستہ حال طبی خدمات کی جانب بی جے پی حکومت کا دھیان نہیں ہے۔ اسپتال میں بھاری بھیڑ ہے۔ وقت سے مناسب علاج نہ ملنے سے بچوں کی اموات ہورہی ہیں۔ ڈینگو بخار نے مغربی اترپردیش میں سینکڑوں معصوموں کی جان لے لی ہے۔ اب مشرقی اترپردیش میں بھی اس کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔
لکھنؤ کے اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ سنبھالے نہیں سنبھل رہی ہے۔ حالات بگڑنے کی وجہ سے دوائیوں تک کا اسٹاک کم ہوگیا ہے۔ نازک حالت والے مریض بھی اسپتالوں سے واپس کئے جارہے ہیں۔ بستر نہ ہونے کی وجہ سے ان کا ابتدائی علاج بھی نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیروزآباد، متھرا، مین پوری، کانپور، فرخ آباد سمیت کئی اضلاع میں ماتم پھیلا ہوا ہے۔ بچوں کو کھو چکی ماؤں کی چیخیں اشتہارات سے پرے وہ سینکڑوں گھروں کو آنسوؤں کے سمندرمیں ڈوبا دیا ہے۔
متھرا میں ایک بیمار بچے کے والد افسر کے پیروں میں گر کر علاج کرانے کی گہار لگارہا ہے۔ ایک معذور خاتون اپنے دودھ پیتے بچے کو گود میں لئے علاج کے لئے در در کی ٹھوکریں کھارہی ہے۔