ایک فلم جو آپ سنیما گھر یا اپنے گھر میں بیٹھ کر ٹیلیوژن پر دیکھتے ہیں۔ اس کے پیچھے کئی لوگوں کی محنت اور لگن ہوتی ہے۔ اداکاروں کو تو آپ فلم میں دیکھتے ہیں لیکن کچھ ہمیشہ پردے کے پیچھے کام کرتے ہیں اور اُن کے کام کی ایک الگ اہمیت ہوتی ہے۔ پردے کے پیچھے کام کرنے والے ہدایتکار، سکرپٹ رائٹر، کیمرہ مین اور لائٹنگ کریو کے علاوہ آرٹ ڈائریکٹر بھی ہوتے ہیں۔
ملیے کشمیر کی جواں سال آرٹ ڈائریکٹر سے
ایک کہانی پردے پر کیسے پیش ہوگی، کردار کہاں کھڑے ہوں گے اور فلم کہاں شوٹ کی جانی چاہیے یہ آرٹ ڈائریکٹر کے اسٹوری بورڈ سے ہی معلوم ہوتا ہے۔ یا یوں کہیں تو اسکرپٹ کو ویژول کی شکل آرٹ ڈائریکٹر ہی دیتا ہے۔
وادی نے بوالی ووڈ کو متعدد معروف فیلمکار دیے ہیں اور ابھی بھی کئی اپنا نام کمانے کی جد و جہد میں مصروف ہیں۔ سرینگر شہر کی رہنے والی 21 برس کی صالحہ قریشی جو اپنے تین برس کے چھوٹے سے کیریئر میں چھ سے زائد میوزک ویڈیوز کے لیے اسٹوری بورڈ تیار کر چکی ہیں اور یہ ویڈیوز کافی مقبول بھی ہوئے ہیں۔
ایک کہانی پردے پر کیسے پیش ہوگی، کردار کہاں کھڑے ہونگے اور فلم کہاں شوٹ کی جانی چاہیے یہ آرٹ ڈائریکٹر کے اسٹوری بورڈ سے ہی معلوم ہوتا ہے۔ یا یوں کہیں تو اسکرپٹ کو ویژول کی شکل آرٹ ڈائریکٹر ہی دیتا ہے۔ اگرچہ آرٹ ڈائریکٹر کا کام سب سے اہم ہوتا ہے تاہم پھر بھی ان کو وہ مقبولیت نہیں ملتی جس کے یہ اصل حقدار ہیں۔