ہریدوار: گیانواپی مسجد تنازعہ پر کمیشن کی کارروائی کا ویڈیو لیک ہونے کے بعد اب ہریدوار کے سنتوں کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ہریدوار کے سنتوں کا کہنا ہے کہ اب جلد از جلد ہمیں بابا وشوناتھ کے درشن کی اجازت دی جائے اور پوجا بھی شروع کی جائے۔ سنتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اب مسلم فریق بھی بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ جگہ کو چھوڑ دیں۔ پراچین اودھوت منڈل کے سوامی روپیندر پرکاش کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ویڈیوز سامنے آرہے ہیں، اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ یہ فوارہ نہیں بلکہ شیولنگ ہے، جس کو بعد میں فوارہ کی شکل دینے کا کام کیا گیا ہے۔ عدالت اس معاملے کو جلد از جلد ختم کرے اور ہندو فریق کے حق میں فیصلہ دے اور ہندوؤں کے لیے دروازے کھولے جائیں، تاکہ وہ شیولنگ کی پوجا کر سکیں۔ Reaction of saints of Haridwar on Gyanvapi controversy
Gyanvapi Masjid Leak Video: گیانواپی مسجد سروے کا ویڈیو لیک ہونے پر ہریدوار کے سنتوں کا ردعمل
ہریدوار کے سنتوں نے گیانواپی مسجد سروے کا ویڈیو لیک ہونے پر کہا کہ اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ یہ فوارہ نہیں بلکہ شیولنگ ہے، جس کو بعد میں فوارہ کی شکل دینے کا کام کیا گیا ہے۔ Statement of saints on Gyanvapi controversy
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Survey Video Leaked: گیان واپی مسجد ویڈیو گرافی سروے کا ویڈیو لیک
شمبھوی دھام پیٹھادھیشور سوامی آنند سوروپ کہتے ہیں کہ اب مسلم سماج کو بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ویڈیوز سامنے آئے ہیں اس سے صاف ہے کہ وہاں کوئی فوارہ وغیرہ نہیں بلکہ شیولنگ ہے۔ یہی نہیں شیولنگ کی طرف نندی کا چہرہ بھی بتاتا ہے کہ یہ شیولنگ ہے۔ اب ہائی کورٹ کو ہندوؤں کے عقیدے کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد فیصلہ لینا چاہیے۔