سی آئی ایس ایف نے ہندو جاگرن منچ کے ضلع صدر گورو ٹھاکر کے علاوہ سونو بگھیل، رشی لوانیاں اور وشنو کمار کو گرفتار کیا تھا، پوچھ گچھ کرنے کے بعد ان سبھی کو پولیس تھانہ تاج گنج کے حوالے کر دیا گیا۔
تاج گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر امیش چندر تریپاٹھی نے بتایا کہ سی آئی ایس ایف کے انسپکٹر اروند کمار کی جانب سے گورو ٹھاکر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے، جس کی بنیاد پر چاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ تاج محل میں پیش آنے والا یہ ایسا کوئی واحد معاملہ نہیں ہے اس سے قبل بھی تاج محل کے سکیورٹی گھیرے کو توڑ کر اس طرح کی شرپسندانہ حرکت کو انجام دیا چکا ہے اور دائیں بازو سے وابستہ افراد کی جانب سے متعدد بار تاج محل کی سکیورٹی کی خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں، اتنا ہی نہیں تاج محل کے احاطے میں ہندو رہنما گنگا جل، شیو چالیسہ کے ساتھ پوجا بھی کر چکے ہیں، گذشتہ برس وجے دشمی (دسہرہ) کے موقعے پر بھی تاج محل میں بھگوا پرچم لہرایا گیا تھا۔