اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Russia Ukraine War: یوکرین سے دہلی پہنچیں دو طالبات سے خصوصی بات چیت - یوکرین سے دہلی پہنچیں طالبات

یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے سبب یوکرین میں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ بھارتی طلبا جان بچاکر بھاگ رہے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک دہلی واپس پہونچی زینب نامی طالبہ کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ وہ باہر نکلنے کے بعد زندہ بچ پائیں گی یا نہیں، کیونکہ ہر جگہ تباہی کے مناظر تھے، سڑکوں پر ہتھیار لیے فوجی گشت کر رہے تھے جس کی وجہ سے ہمیں فون کے استعمال کو بھی منع کیا گیا تھا اور ہمیں یہ سفر پیدل ہی طے کرنا تھا۔

یوکرین سے دہلی پہنچیں دوطالبات سے خصوصی بات چیت
یوکرین سے دہلی پہنچیں دوطالبات سے خصوصی بات چیت

By

Published : Mar 7, 2022, 2:12 PM IST

روس اور یوکرین کے درمیان مسلسل جنگ جاری ہے اور اسی دوران بھارتی طلباء میٹرو، بس اور ریل کے ذریعہ یوکرین کی سرحدوں تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اور وہاں سے بھارتی سفارت خانہ کی جانب سے ان کو بھارت واپس بھیجا جارہا ہے۔

دو ممالک کے درمیان جاری اس جنگ کے دوران بھارتی طلبا کو باحفاظت نکالنے کے لیے حکومت نے چار وزراء کو پڑوسی ممالک میں بھیجا ہے تاکہ آپریشن گنگا کے تحت طلباء کو بھارت واپس لایا جاسکے۔ اس کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کی گئی تھی کہ طلباء پڑوسی ممالک کی سرحدوں کی طرف جائیں پھر وہاں سے بھارت سرکار انہیں اپنے ملک واپس لے کر آئے گی۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یوکرین کے خارکیئو سے چار دن کی مشقت کے بعد دہلی پہنچیں دو مسلم طالبات سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ کس طرح سے رومانیہ بارڈر پہنچیں اور اس سفر کے دوران انہیں کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

زینب اور کلثوم نے بتایا کہ انہوں نے سات دن ہاسٹل کے تہہ خانے میں گزارا، جہاں انہیں دن میں ایک بار ہی کھانا ملتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سات دن تک حالات بہتر ہونے کا انتظار کیا لیکن جب حالات مزید ابتر ہوئے تو ہمارے سینیئرز نے وہاں سے نکالنے کا منصوبہ بنایا۔

یوکرین سے دہلی پہنچیں دو طالبات سے خصوصی بات چیت

مزید پڑھیں:۔Russia Ukraine War: زخمی ہرجوت سنگھ کو آج بھارت لایا جارہا ہے


زینب کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ وہ باہر نکلنے کے بعد زندہ بچ پائیں گی یا نہیں، کیونکہ ہر جگہ تباہی کے مناظر تھے، سڑکوں پر ہتھیار لیے فوجی گشت کر رہے تھے جس کی وجہ سے ہمیں فون کے استعمال کو بھی منع کیا گیا تھا اور ہمیں یہ سفر پیدل ہی طے کرنا تھا۔

''جب ہم کئی گھنٹوں کی مسافت طے کرنے کے بعد رومانیہ بارڈر پہنچے تو وہاں ہمیں ایک چرچ میں پناہ ملی۔ وہاں سے بھارتی سفارتخانے سے ہمارا رابطہ ہوا، جس کے بعد طیارے کے ذریعے انہیں دہلی لایا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details