پریاگ راج:اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے آل انڈیا ایگزکٹیوبورڈ کی چار روزہ میٹنگ کے منگل کو تیسرے دن ملک میں بے روزگاری اور آبادی عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار دلانے اور چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینے سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شہر سے تقریبا 25کلومیٹر دور گوہنیا میں میٹنگ میں سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت اور سرکارواہ دتہ تریہ ہوس بالے کی قیادت میں ہورہی میٹنگ میں نیپال اور بھوٹان جیسے ممالک سے سیوئم سیوکوں نے شرکت کی۔
میٹنگ میں سماج کو تعلیم، روزگار سے جوڑنے پر بھی خصوصی زور دیا گیا ہے۔ میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا کہ تمام شعبوں کے کلاسز نہ چلنے کہ وجہ سے طالب علم پڑھائی میں پچھڑ گئے ۔ ان کی مدد کے لئے بھی سوئم سیوکوں کی مدد سے کلاسز چلائی جارہی ہیں۔اس سمت میں بھی خصوصی کوششیں مقامی سطح پر کی جائیں گی۔
میٹنگ میں نوجوانوں کو روزگار شروع کرنے میں تحریک کی جانب سے مدد کئے جانے پر غوروخوض کیا گیا۔ اسی ضمن میں جن کے روزی۔ روزگار ختم ہوگئے ہیں۔ انہیں بھی مدد فراہم کرنے کے لئے کسی بھی ہنر میں ماہر نوجوانوں کو ان کے روزگار شروع کرانے میں تحریک کے ذریعہ مد کرانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ میں کہا گیا کہ عام مزدوروں کو ٹریننگ دلانے اور اس کے بعد سماج کے اہل لوگوں کی مدد سے انہیں مالی تعاون دے کر روزگار کا نظم کرانے کے متبادلات پر غوروخوض ہوا۔
میٹنگ میں اس بات پر بھی تبادلہ ہوا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے چلائی جارہی فلاحی اسکیمات کی بھی جانکاری سوئم سیوک عام لوگوں کت پہنچانے کی کوشش کریں گے۔خصوصی طور بچوں کی تعلیم، لڑکیوں کی شادی،عمر رسیدہ افراد اور ذریعہ معاش سے متعلق اسکیمات پر غور کیا جائے گا۔ ضرورت کے مطابق سرکاری دفاتر میں بھی تحریک کے اراکین تعاون فراہم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against RSS بیدر میں آر ایس ایس کیمپ کے خلاف احتجاج
یواین آئی