دبئی: جب سے حکومت نے 2,000 روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تب سے خلیجی ممالک میں متعدد بھارتیوں کو پریشان کن وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ان میں سے بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ خطے کے بینکنگ ادارے بھارت کی اس پالیسی سے آگاہ نہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 19 مئی کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 2,000 روپے کے کرنسی نوٹوں کو واپس لینے کا حیران کن اعلان کیا لیکن عوام کو 30 ستمبر تک کا وقت دیا کہ وہ یا تو 2,000 روپے کے نوٹ اپنے کھاتوں میں جمع کرائیں یا بینکوں میں جاکر تبدیل کرا لیں۔ آر بی آئی نے بینکوں سے فوری طور پر 2000 روپے کے نوٹ جاری نہ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں بھارتیوں کو 2000 روپے کے نوٹ بدلنے میں مشکل کا سامنا ہے۔ بہت سے پریشان لوگوں میں سے ایک فیروزہ شیخ (فرضی نام) جو گزشتہ ہفتے اپنے دو بچوں اور شوہر کے ساتھ ایک ماہ کے وقفے کے لیے دبئی پہنچی تھی۔ کچھ دنوں بعد جیسے ہی اس نے 2,000 روپے کی کرنسی واپس لینے کا اعلان سنا تو وہ 2,000 روپے کی مالیت کے آٹھ نوٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے ایک ایکسچینج سینٹر پہنچی۔ جہاں پر ایکسچینج کاؤنٹر نے اس کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ اور اسے دو ٹوک الفاظ میں بتایا گیا کہ ہمیں انتظامیہ کی طرف سے 2000 روپے کے نوٹ تبدیل نہ کرنے کی ہدایات ہیں۔ فیروزہ شیخ نے بھارتی حکومت کے اعلان اور پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے استدلال کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔