اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Jahangirpuri Violence روہنی کورٹ نے جہانگیر پوری تشدد معاملے میں نور عالم کو ضمانت دی

جمعیۃ علماء ہند کی قانونی چارہ جوئی کی مدد سے جہاں گیر پوری تشدد معاملے میں نور عالم کو روہنی کورٹ نے ضمانت دے دی۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ شیخ انعام الحق کو بھی جمعیۃ کی کاوش سے ضمانت ملی ہے۔یہ اطلاع جمعیۃ علمائے ہند نے جاری ایک ریلیز میں دی ہے۔ یاد ر ہے کہ رمضان المبارک میں عین افطار کے وقت شرپسندوں نے جہانگیر پوری جامع مسجد پر حملہ کردیا تھا، جس کے بعد تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔Jahangirpuri Violence

By

Published : Oct 19, 2022, 8:57 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی قانونی چارہ جوئی کی مدد سے جہاں گیر پوری دہلی فرقہ وارانہ تصادم کے ملزم نور عالم کو روہنی کورٹ نے ضمانت دیدی۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ شیخ انعام الحق کو بھی جمعیۃ کی کاوش سے ضمانت ملی ہے۔یہ اطلاع جمعیۃ علمائے ہند نے جاری ایک ریلیز میں دی ہے۔Jahangirpuri Violence

نورعالم کے سلسلے میں معزز حج ستیش کمار نے جمعیۃ کے وکیل ایڈوکیٹ محمد عبدالغفار، ایڈوکیٹ محمد نوراللہ اور محمد سرتاج کے اس استدلال کو سنجیدگی سے سنا کہ ملزم کا مبینہ جرم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مقامی پولیس نے صرف اپنے کیس کو سلجھانے کے لیے ملزم کو ایف آئی آر میں پھنسایا ہے اور ملزم 17.04.2022 سے عدالتی تحویل میں ہے۔ اب جب کہ ملزم کے بارے میں تحقیق مکمل ہوگئی ہے، اسے ضمانت دیدی جائے۔اس کے برعکس ریاست کی طرف سے مقرر کردہ وکیل نے ملزم کی ضمانت کی شدید مخالفت کی۔

فریقین کی بحث سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ ملزم سے تفتیش پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے اور چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے، اب ٹرائل مکمل ہونے میں کافی وقت لگے گا۔ اس درمیان ملزم کو عدالتی تحویل میں رکھنے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہو گا۔ کچھ شریک ملزمان کو دہلی کی معزز ہائی کورٹ نے ضمانت دی ہے اور کچھ کواس عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔لہذاان حقائق اور حالات میں،درخواست گزار/ملزم نور عالم کو 25,000 روپے زر ضمانت پر ضمانت دی جاتی ہے۔

مقدمات اور اس سے متعلق معاملات کے ذمہ دار مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند اپنے صدر محترم مولانا محمود اسعدمدنی کی قیادت میں اول دن سے دہلی فساد 2020 اور جہانگیرپوری تشدد 2022کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے، دہلی فساد میں بہت سارے لوگوں کو عدالت نے بری بھی کردیا ہے۔ خدا کی ذات سے امیدہے کہ بے قصور افراد جلد رہا ہوں گے۔

واضح ر ہے کہ رمضان المبارک میں عین افطار کے وقت شرپسندوں نے جہانگیر پوری جامع مسجد پر حملہ کردیا تھا، جس کے بعد تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔اس سلسلے میں دہلی پولس نے بڑی تعداد میں غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے مسلم نوجوانوں کو جیل میں ڈال دیا تھا، جن میں سے ضرورت مند خاندانوں کی طرف سے جمعیۃ علماء ہند عدالتی چارہ جوئی کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2022 Jahangirpuri Violence جہانگیرپوری تشدد کیس سیشن کورٹ پہنچا

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details