اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Upendra Kushwaha Security Issue بی جے پی دیگر پارٹیوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، اعجاز احمد

مرکزی حکومت نے سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کو وائی پلس سکیورٹی دی ہے، جس کے بعد آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ Ijaz Ahmed react on upendra kushwaha security issue

آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے
آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

By

Published : Mar 12, 2023, 9:49 AM IST

آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

پٹنہ: آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کو وائی پلس سیکورٹی ملنے پر بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سکیورٹی کے معاملہ سے بھی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سطح پر وی آئی پی سکیورٹی کے نام پر بی جے پی سیاسی فائدہ حال کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی سوچ صرف اور صرف جوگاڑ ٹکینالوجی پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اور خصوصا دہلی کے عوام کے لئے یہ کہا سوچ رہے ہیں؟ امت شاہ وزیر داخلہ ہیں لیکن ملک میں سیکورٹی کی صورتحال کیا ہے یہ سب کو معلوم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپیندر کشواہا پس پردہ کس کے لیے کام کر رہے تھے؟ اس کا انداز لوگوں کو ہو گیا تھا۔ مودی حکومت ایک خاص منشا کے تحت دوسری پارٹیوں میں پھوٹ ڈالنے کا کام کرتی ہے لیکن ان لوگوں کو معلوم نہیں کہ این ڈی اے اتحاد میں دوسری پارٹیوں کے لوگ بارہویں کھلاڑی کی پوزیشن پر رہتے ہیں اور کام ختم ہوتے ہی انہیں باہر کا راستہ دکھائی دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپندر کشواہا کی سیاست پر ایک نگاہ ڈالیں تو وہ ہمیشہ سے اچھل کود کرتے رہے ہیں، کبھی بی جے پی کے ساتھ ہوتے ہیں تو کبھی عظیم اتحاد حکومت کی وکالت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان کا اپنا کوئی اصول و ضواط نہیں ہے۔

بتادیں کہ جے ڈی یو سے استعفیٰ دینے کے بعد سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے ایک نئی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل کے نام سے بنائی اور اب وہ آر ایل جے ڈی کے قومی صدر ہیں۔ ساتھ ہی اپیندر کشواہا کو مودی حکومت سے وائی پلس سیکورٹی مل گئی ہے۔ اس سے پہلے وکاس سیل انسان پارٹی کے سپریمو مکیش ساہنی کو بھی وائی پلس سیکورٹی دی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا ہے۔ آئی بی نے سیکورٹی کے حوالے سے مرکزی وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کی تھی۔ اس کے پیش نظر انہیں وائی پلس زمرہ کی سیکورٹی دی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details