نئی دہلی: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی رپورٹ پر امریکہ کی جانب سے وضاحت سامنے آئی ہے۔ منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اس رپورٹ پر امریکی حکومت کا موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت اس رپورٹ سے پوری طرح متفق نہیں ہے۔ امریکہ اس رپورٹ کو حتمی نہیں سمجھ رہا ہے۔ واضح رہے کہ یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ میں بھارت میں مذہبی آزادی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شہریوں کی مذہبی آزادی کی 'سنگین خلاف ورزی' ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ بھارت کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرے جن کے بارے میں امریکہ کا ماننا ہے کہ وہاں مذہبی آزادی نہیں ہے۔ رپورٹ میں بھارت کو مذہبی آزادی کی حیثیت پر 'خاص تشویش والے ممالک' کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے آنے کے بعد حکومت ہند نے اپنے ردعمل میں اس رپورٹ کو جانبدارانہ اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ یو ایس سی آئی آر ایف نے اس بار اپنی 2023 کی سالانہ رپورٹ میں بھارت کے بارے میں ایک بار پھر متعصبانہ اور متاثرکن تبصرہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم حقائق کی ایسی غلط بیانی کو مسترد کرتے ہیں، جو صرف یو ایس سی آئی آر ایف کو ہی بدنام کرنے کا کام کرتا ہے۔ باگچی نے کہا کہ ہم یو ایس سی آئی آر ایف سے اس طرح کی کوششوں سے باز رہنے اور بھارت، اس کی کثرتیت، اس کے جمہوری اخلاق اور اس کے آئینی نظام کے بارے میں بہتر تفہیم پیدا کرنے کی درخواست کریں گے۔