سرینگر:مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے کرگل آٹونامس ہِل ڈیولپمنٹ کونسل نے خطہ لداخ کے لیے ریاست کا درجہ اور چھٹی شیڈول درجہ دینے کے لیے ایک قرادار منظور کی ہے۔ یہ قرادار کرگل ہِل ڈیولپمنٹ کونسل کے رکن پھونچک تاشی نے کونسل میں پیش کی اور 21 ارکان نے اس کو تسلم کیا۔ اس قرار داد میں ریاستی درجہ کے علاوہ کرگل کے لئے الگ پارلیمنٹ سیٹ، چھٹی شیڈول کا درجہ، پبلک سروس کمیشن کے قیام کے لیے پاس کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یونین ٹریٹری میں مقامی باشندوں کو ہی گزیٹیڈ و نان گزیٹیڈ نوکریوں کے لئے اہل قرار دینا چاہئے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عوام میں خدشہ ہے کہ اس خطے کو ریاستی درجہ دینے سے خطے کی زمین، تہذیب اور نوکریاں مقامی لوگوں کے لئے ہی محفوظ رہیں گی یا نہیں۔Resolution passed to grant statehood to Ladakh
Resolution of Statehood to Ladakh لداخ کو ریاستی درجہ دلانے کے لئے قرارداد منظور - کرگل ہل ڈیولپمنٹ کونسل
لداخ کو ریاستی درجہ دینے سے منتعلق ایک قرار داد کو منظوری مل گئی ہے۔ یہ قرادار کرگل ہِل ڈیولپمنٹ کونسل کے رکن پھونچک تاشی نے کونسل میں پیش کی جہاں 21 ارکان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ LAHDC Kargil Passes Resolution
مزید پڑھیں:۔Protests In Ladakh لداخ میں ریاستی درجہ کیلئے زبردست احتجاج
قابل ذکر ہے کہ کرگل ہِل ڈیولپمنٹ کونسل ضلع کرگل کے منتخب ارکان پر مشتمل ہے جن میں 30 ارکان ہیں۔ ان ارکان میں 26 عوامی انتخابات کے ذریعے منتخب کئے جاتے ہیں جبکہ 4 ارکان کو نامزد کیا جاتا ہے۔ کرگل کونسل میں اس وقت نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مخلوط کونسل ہے۔ ضلع لیہہ کے لئے علیحدہ ہل ڈیولپمنٹ کونسل ہے جس میں ضلع لیہہ کے عوام ان ارکان کو منتخب کرتے ہے۔ رواں ماہ لداخ میں عوام نے ریاستی درجہ دینے کے مطالبے کو لے کر دو روزہ احتجاج کیا۔ بعد ازاں عوام نے یہ مطالبات ایل جی آر کے ماتھر کو سپرد کردی۔ قابل ذکر ہے کہ لداخ سابق جموں کشمیر ریاست کا حصہ تھا، جس میں چار اسمبلی نشستیں تھے اور ایک ممبر پارلیمنٹ منتخب کیا جاتا تھا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد لداخ کو علیحدہ یونین ٹریٹری کا درجہ دیا گیا اور اسمبلی نشستوں کو منسوخ کرکے واحد پارلیمنٹ سیٹ رکھی گئی۔