افغانستان میں یومیہ بنیاد پر طالبان کی پیش قدمی زور و شور کے ساتھ جاری ہے اور ہرگزرتے دن کے ساتھ ملک کے مختلف صوبائی دارلحکومتوں پر طالبان قبضہ کرتے جارہے ہیں۔
افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا مکمل ہونے سے محض چند ہفتے قبل طالبان نے ملک کے متعدد صوبوں کے دارالحکومتوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ جمعہ کو طالبان نے پورے جنوبی افغانستان پر قبضہ کرکے اب دارالحکومت کا بل کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ طالبان ملک کے دارالحکومت کابل سے صرف 90 کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔
اُدھرافغانستان کے پہلے نائب صدر امر اللہ صالح کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے طالبان کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حکومت ملک میں عسکریت پسندوں کے خلاف قومی مزاحمت کی مکمل حمایت کرے گی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق امر اللہ صالح کا یہ بیان افغان صدارتی محل میں منعقد سکیورٹی اجلاس کے فورا بعد آیا ہے۔
صالح نے کہا "صدارتی محل میں سکیورٹی اجلاس میں طالبان کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔"