اورنگ آباد : مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر کیے گئے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے ملک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور عرب ممالک نے اس معاملے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت پر معافی مانگنے کا دباؤ ڈالا ہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی بڑھ رہی ہے اور روپیہ (ڈالر کے مقابلے) گر رہا ہے، وہیں دوسری طرف مسجد میں شیولنگ تلاش کرنے کی فکر ہے۔ انہوں نے کشمیر میں ہندوؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کے رہنماوں کو سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانے کے بجائے وہاں (کشمیر میں) چھاپے مارے جائیں۔ Uddhav says due to bjp country faced embarrassment at international level
بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خلاف کیے گئے متنازعہ ریمارکس پر انہوں نے کہاکہ ’’مغربی ایشیا اور عرب ممالک نے ہمارے ملک کو گھٹنے پر کھڑا کردیا ہے اور ہم پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔ اس کی وجوہات کیا تھیں کہ بھارت کو معافی مانگنی پڑی۔ ملک نے کیا کیا؟ جرم بی جے پی اور اس کے ترجمانوں نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 'بی جے پی کے ترجمان یا بی جے پی کی طرف سے کہے گئے الفاظ کسی بھی معاملے پر بھارت کا موقف نہیں ہو سکتے۔ بی جے پی کے ترجمان کے استعمال کردہ الفاظ (پیغمبر محمد کے لیے) نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی شبیہ کو داغدار کیا۔ اس سے میرے ملک کی شبیہ خراب ہوئی، بی جے پی کی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں (راشٹریہ سویم سیوک) سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ بی جے پی سے ایسے رویے کی توقع رکھتے تھے جیسا کہ آج دیکھا جا رہا ہے۔‘‘