بیجنگ: دنیا بھر میں سمندری گرمی کی شدت میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ہے اور سال 2022 اب تک کا گرم ترین سال رہا۔ حال ہی میں ایک تازہ تحقیق میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے۔ مطالعہ کے مطابق ماحولیات سے متعلق بین الاقوامی سائنس جریدے ایڈوانس کی رپورٹ کے مطابق چین، امریکہ اور اٹلی سمیت سائنس کے 16 اداروں کے 24 سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے یہ تحقیق فضا میں بڑھتی ہوئی گرمی کی شدت کی وجوہات کے بارے میں کی ہے۔ تحقیق کے مطابق سمندر کی سطح کے گرم ہونے کا خطرہ اس لیے متوقع ہے کہ جب سمندر زیادہ گرم ہوتے ہیں تو وہ کاربن جذب کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔ اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں باقی رہ جاتی ہے اور گلوبل وارمنگ میں اضافہ ہوتا ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف ایٹماسفئر فزکس میں مطالعہ کرنے والے اور محقق چینگ لیجنگ نے کہا کہ 2021 کے مقابلے میں 2022 گرم ترین سال رہا۔ زمین کے سمندروں کے اوپری دو ہزار میٹر نے بڑی مقدار میں گرمی جذب کر لی ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کو درست کرنے کے لیے سمندر کی گرمی ایک اہم اشارہ ہے کیونکہ 90 فیصد سے زیادہ عالمی حرارت سمندروں میں ضائع ہو جاتی ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ سمندروں کے اندر گرمی میں اضافہ گلوبل وارمنگ کا مزید ثبوت ہے۔ سائنسدان چینگ نے کہا کہ 2017 سے ہر سال سمندروں میں گرمی کی شدت کے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔