بنگلور: لوک سبھا انتخابات 2024 سے قبل 26 سیاسی جماعتوں کے اپوزیشن لیڈروں نے 18 جولائی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دیتے ہوئے انڈیا یعنی کا اعلان کردیا ہے۔ 23 جون کو پٹنہ میں پارٹیوں کے درمیان ابتدائی بات چیت کے بعد بنگلورو کے تاج ویسٹ اینڈ میں اپوزیشن جماعتوں کی یہ دوسری میٹنگ تھی، اس میٹنگ میں حصہ لینے والی جماعتوں کی تعداد بھی پٹنہ میں 17 سے بڑھ کر بنگلورو میں 26 ہوگئی ہے۔
اس موقع پر ان سیاسی لیڈران نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، بی جے پی کے نئے بھارت میں جمہوریت نہیں ہے بلکہ مابوکریسی ہے. ملک کو ایک مضبوط متبادل کی ضرورت ہے جو عوام کے مسائل کو ساتھ لے کر چل سکے، 2024 میں ہمیں عوام کے لیے اچھی اور کام کرنے والی حکومت ملے گی، ملک اور عوام کو بچانے کے لیے یہ اپوزیشن میٹنگ ضروری ہے. آج ملک کی دو تہائی عوام بی جے پی کے خلاف ہے، ہم ملک کی جمہوریت، آئین اور بھائی چارے کو بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، ملک کے آئینی اداروں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور ملک کی جائیدادیں بیچی جا رہی ہیں، کسانوں، نوجوانوں، مہنگائی جیسے اصل مسائل پر بات کرنے کے بجائے صرف نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔
آج ہمارے ملک کے آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے. ڈائیورسٹی جو اس ملک کی طاقت ہے تباہ ہو رہی ہے. اسی لیے ہم سب 'آئیڈیا آف انڈیا' کو بچانے کے لیے متحد ہوئے ہیں. یہ ملاقات اس عمل کا تسلسل ہے جو ہم نے چند ہفتے قبل پٹنہ میں شروع کیا تھا، تمام باشعور جماعتوں کو اس کے خلاف متحد ہو کر نفرت کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ایم مودی کو دس سال تک ملک پر حکومت کرنے کا موقع ملا اور انہوں نے تقریباً ہر شعبے کو برباد کر دیا۔