اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Rakesh Tikait: 'سرکار ایم ایس پی پر بات نہیں کرنا چاہتی' - کیڑے ماردوا کا بل لانے کا ارادہ

بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت (Rakesh Tikait) نے کہا کہ ایم ایس پی پر قانون نافذ ہونے سے پورے ملک کے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس سلسلے میں ہم نے چار روز قبل حکومت کو خط بھی لکھا تھا لیکن حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔

Rakesh Tikait addresses Maha Dharna in Hyderabad
سرکار ایم ایس پی پر بات کرنا نہیں چاہتی

By

Published : Nov 25, 2021, 7:42 PM IST

سنیکت کسان مورچہ کے رہنما راکیش ٹکیت (Rakesh Tikait) نے حیدرآباد کے اندرا پارک پر آن انڈیا کسان سنگھرش کوارڈی نیشن کمیٹی کے مہادھرنا سے خطاب میں واضح کیا کہ کسان مورچہ (Samyukt Kisan Morcha) میں کوئی ٹوٹ پھوٹ نہیں ہے۔ یہ افواہ اڑائی جارہی ہے کہ کسان مورچہ تین زرعی قوانین کی واپسی کے بعد بی جے پی کی حمایت کرے گا۔

انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ کسان مورچہ بی جے پی کی کوئی حمایت نہیں رہے گا اس غلط فہمی میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ویڈیو

انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ' کسان مورچہ کو توڑنے اور اس کے بعض لیڈروں کو لالچ دے کر بی جے پی میں شامل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ دوسری جماعتوں کو توڑ کر اپنی پارٹی میں شامل کرنا بی جے پی کی ایک سازش ہے۔ کسان مورچہ حکومت کے بہکاوے میں آنے والا کوئی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج جاری رہنے والا ہے کیونکہ حکومت اب سیڈ بل لانے کی تیاری کررہی ہے۔ اس بل کو کبھی بھی ایوان میں پیش کیاجاسکتا ہے۔ حکومت دودھ کی پالیسی بنانا چاہتی ہے۔ کیڑے ماردوا کا بل لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وہ الیکٹرسٹی بل کے ساتھ ساتھ پولیوشن بل بھی لانا چاہتی ہے۔ اس کی جواب دہی کس کی ہوگی؟ پارلیمنٹ میں مہنگائی اور تین قانون پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔'

انہوں نے کہاکہ ان تمام امور پر کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ایم ایس پی پر ضمانت کے قانون کے بعد حکومت کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائے۔ اس میں کسان مورچہ کے ذمہ دار وں کے ساتھ ساتھ حکومت کے نمائندے اور زرعی سائنسداں بھی شامل رہیں۔ یہ کمیٹی وقتا فوقتا مرکزی حکومت سے بات چیت کرتی رہے گی۔'

انہوں نے سیڈ بل کے نقصانات بتاتے ہوئے کہا کہ سیڈ بل کے تحت باہر کی کمپنیاں یہاں آکر بیج کا کاروبار کریں گی۔ کس کسان نے اپنے کھیت میں کونسا بیج بویا اس کی جانچ کی جائے گی۔ اگر کسان اس کا صحیح جواب نہیں دے گا تو اس کو سزا اور جرمانہ دونوں کی گنجائش اس میں رہے گی۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت دیگر قوانین بھی لانا چاہتی ہے۔ حکومت مختلف امور پر پارلیمنٹ کو الجھاکر ان بلز کو منظور کروانا چاہتی ہے۔ اس سے خبردار کرتے ہوئے تمام جماعتوں کے ارکان کو کسان مورچہ کی جانب سے مکتوبات روانہ کیے جائیں گے اور تمام جماعتوں سے اپیل کی جائے گی کہ کسان مورچہ کے ایجنڈہ کے مطابق کام کریں۔

انہوں نے کہاکہ ایوان میں ملک کی مہنگائی اور تین زرعی قوانین پر بحث کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تین پیچیدہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ملک بھر میں احتجاج کے ایک برس کی تکمیل کے موقع پر شہر حیدرآباد کے اندرا پارک پر آن انڈیا کسان سنگھرش کوارڈی نیشن کمیٹی کے مہادھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگوں کو بیان بازی کرنے پر حکومت ہند پدم شری دیتی ہے۔ ان کی غلط بیان بازی کرنے کی کوئی اوقات نہیں۔'

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بڑی بڑی کمپنیاں چلاتی ہیں۔ اگر مرکز میں کسی پارٹی کی حکومت ہوتی تو ضرور کسانوں، قبائلیوں اور مزدوروں سے بات کرتی۔

ٹکیت نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں سے بات چیت کے موقع پر آر ایس ایس سے جس طرح کی ہدایت ملتی تھی اسی طرح مرکزی حکومت کسانوں سے بات کرتی تھی۔حکومت سے جتنے دور کی بات ہوئی، حکومت کے نمائندوں کو کسانوں کے سوالات کے جوابات دینے کیلئے دوسرے کمرہ میں جانا پڑتا تھا۔ اس کمرہ کا لنک راست دفتر وزیر اعظم سے تھا اوردفتر وزیر اعظم کا لنک راست طور پر ناگپور میں آر ایس ایس کے دفتر سے تھا۔ آج بھی ناگپور کے دفتر میں سوالات تیار کئے جاتے ہیں۔ یہ سوالات دہلی لائے جاتے ہیں۔ وہی سوالات میڈیا کے گھرانوں میں آتے ہیں۔ یہی سوالات میڈیا کے اینکرس پوچھتے ہیں جو ان کی مجبوری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے میڈیا پر کوئی پابندی نہیں تھی۔ میڈیا کو ایک ہفتہ کا ایجنڈہ آرایس ایس سے ملتا ہے۔کیمرہ اور قلم پر ملک میں بندوق کا پہرہ ہے، ایسا ملک میں پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔ ملک کے اداروں پر قبضہ ہوچکا ہے اور ملک میں غیر معلنہ کرفیو ہے۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کسان مورچہ بنایاگیا ہے۔'

انہوں نے کہاکہ اس کسان احتجا ج کے دوران کئی مشکلات پیش آئیں اور کئی الزامات لگائے گئے۔ مورچہ کو الگ الگ ناموں سے بلایاگیا۔

انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس پی پر قانون لایا جانا چاہئے۔ تلنگانہ کے کسانوں کو بھی اس وقت فائدہ ملے گا جب دہلی کی حکومت ایم ایس پی پر قانون بنائے گی۔ اس قانون بننے کے بعد یہاں کی حکومت یا کسی تاجر کی ہمت نہیں ہوگی کہ سستے داموں میں فصلوں کو خریدے۔ قانون نہ ہونے کی وجہ سے تاجر سستے میں فصلیں خریدتے ہیں اور فائدے میں بڑے بڑے اداروں کو فروخت کرتے ہیں۔ آنے والا احتجاج فصلوں پر ایم ایس پی (MSP) کی ضمانت پر ہوگا۔'

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے مالس کی وجہ سے چھوٹے دکاندار نقصان اٹھارہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں والمارٹ جیسی کمپنیوں کا پہلا نشانہ ہفتہ واری بازار ہوں گے۔ انہوں نے واضح انداز میں عوام سے اپیل کی کہ بی جے پی کو ووٹ نہ دیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گا تو اس وقت اعلان کیاجائے گاکہ کسان مورچہ کو کیاکرنا ہے۔ ٹکیت نے کہا کہ بنگال اور دیگر مقامات پر مورچہ نے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کی تھی جس کا اثر یہ ہوا کہ وزیراعظم نے تین قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے تاہم اس اعلان میں سازش ہے۔ اس اعلان سے پہلے کسان مورچہ سے بات نہیں کی گئی۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس ملک میں بات کرنا کوئی جرم ہے؟ یہ کہتے ہوئے کہ حکومت کو ایک برس سے وہاں بیٹھے کسان مورچہ سے بات کرنی ہوگی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اس ایک برس میں ساڑھے سات سو کسان شہید ہوئے۔ اس کا معاوضہ کون دے گا؟ کئی ہزار معاملات کسانوں کے خلاف دائر کئے گئے ہیں، اس کا معاوضہ کون دے گا؟ کیاکسان ان معاملات کو لے کر اپنے گھر جائیں گے؟ شہید کسانوں کے خاندانوں کو مورچہ کے رہنما کیا جواب دیں گے؟'

انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ کسان مورچہ ہی طے کرے گا کہ کیسے وہاں سے کسانوں کو واپس ہونا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وقت پر اس معاملہ سے نمٹ لے۔ دہلی میں احتجاج کے دوران مرنے والے کسانوں کے خاندانوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی جانب سے فی کس تین لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کو یہاں کے کسانوں کی بھی مدد کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی ایم ایس پی کے لیے حکومت ہند سے لڑتے ہوئے مرنے والے کسانوں کے خاندانوں کے لیے دیگر ریاستیں بھی معاوضہ کا اعلان کرے کیونکہ وہ کسی ریاست کے نہیں بلکہ ملک کے کسان تھے۔ان کسانوں کے خاندانوں کی حالت بُری ہے۔'

انہوں نے کہاکہ کسان مورچہ پر ملک کے عوام اوربے روزگاروں کو بھروسہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ احتجاج کسانوں کے ساتھ ساتھ بے روزگار نوجوانوں، قبائلیوں،ملک کے عوام اور ہر اُس فرد کا ہے جس پرظلم ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے عوام کا بھروسہ اس مورچہ کو ملا ہے اسی لئے مورچہ ساری لڑائیاں لڑے گا۔ مورچہ کے لیڈر ملک بھر کادورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details